’ماحول کا قدرتی توازن بگڑنے کا شدید خطرہ‘
کراچی: ماحولیات کے ماہرین نے ماحول کا قدرتی توازن بگڑنے کے شدید خطرات درپیش ہونے کی پیش گوئی کی ہے۔
ماحولیات کے مطالعے کے مرکز جامعہ کراچی کے انسٹیٹیوٹ آف انوائرمینٹل اسٹڈیز کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر طارق مسعود علی خان نے کہا کہ گلوبل وارمنگ اور بڑھتی ہوئی شدید گرمی کی لہروں کی وجہ سے ماحول کا قدرتی توازن بگڑ سکتا ہے جبکہ گلوبل وارمنگ کی وجہ سے خطرناک موسمیاتی اور ماحولیاتی تبدیلیاں وقوع پذیر ہورہی ہیں۔
عالمی یوم ماحولیات پر سیمینار’شجرکاری سے ماحولیاتی تبدیلی سے بچاؤ‘ سے خطاب کرتے ہوئے انسٹیٹیوٹ آف انوائرمینٹل اسٹڈیز کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر طارق مسعود علی خان نے مزید کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں آندھی، طوفان، سیلاب اور خشک سالی کی وجہ سے پوری دنیا بالخصوص جنوبی ایشیائی ممالک متاثر ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : کراچی میں 70درخت کاٹنے پر بلڈرکےخلاف مقدمہ درج
ماحولیاتی تبدیلیوں سے بچنے کے لیے ان کا کہنا تھا کہ شجرکاری ان تمام منفی اور خطرناک ماحولیاتی تبدیلیوں سے بچاؤ میں کلیدی کردارادا کرسکتی ہے۔
ڈاکٹر طارق مسعود علی خان کا دعویٰ تھا کہ جامعہ کراچی کا انسٹیٹوٹ آف انوائرمینٹل اسٹڈیز پورے شہر میں شجر کاری مہمات میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال جون 2015 کے آخری 10 روز میں شدید گرمی کے باعث کراچی میں 1200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
ماہرین ماحولیات کے مطابق شہر میں درختوں کی بے دریغ کٹائی کے باعث درجہ حرارت میں اضافہ ہوا جبکہ بارشوں کا نہ ہونا بھی شجر کاری نہ ہونے کے باعث ہے۔