☰
'دہشت گردوں نے 4 بیٹے چھین لیے، دنیا ہی اُجڑ گئی'
'میں اپنے گاؤں سے کچھ فاصلے پر واقع دوسرے گاؤں میں کسی کام سے گیا ہوا تھا کہ مجھے اپنے گاؤں کی مسجد میں دھماکے کی اطلاع ملی، واپسی پر میں نے دیکھا کہ میرے گھر کے سامنے بہت سی قبریں بن رہی تھیں، جب گھر گیا تو وہاں 3 بیٹوں کی لاشیں موجود تھیں اور پھر کچھ دیر بعد ایک اور بیٹے کی لاش بھی گھر لائی گئی۔'
قبائلی علاقے فاٹا کی مہمند ایجنسی کی تحصیل پائے خان انبار میں 16 ستمبر کو نماز جمعہ کے دوران ہونے والے خودکش حملے نے جہاں کئی گھر اجاڑے، وہیں ایک باپ ایسا بھی ہے، جس کے 4 بیٹے اُس دن دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئے۔