راؤ انوار دوبارہ ایس ایس پی ملیر تعینات
کراچی: انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ اے ڈی خواجہ نے سندھ پولیس میں تقرریاں اور تبادلے کرتے ہوئے 4 ماہ سے معطل راؤ انوار کو دوبارہ سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) ملیر تعینات کردیا۔
آئی جی سندھ کے دفتر سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق میر جاوید اکبر ریاض کو ایس ایس پی ملیر کے عہدے سے ہٹاکر اے آئی جی پی فورنزک ڈویژن تعینات کردیا گیا ہے، جبکہ تقرری کے انتظار میں بیٹھے راؤ انوار کو ایس ایس پی ملیر تعینات کردیا گیا۔
خیال رہے کہ راؤ انوار کو 4 ماہ قبل متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کرنے پر معطل کیا گیا تھا، جنہیں بعد ازاں بحال تو کردیا گیا مگر کسی عہدے پر تعینات نہیں کیا گیا تھا۔
راؤ انوار گزشتہ برس 16 ستمبر کو خواجہ اظہار الحسن کے گھر پہنچ کر انہیں گرفتار کرکے اپنے ساتھ لے گئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: تحقیقاتی کمیٹی نے راؤ انوار کو 'کلین چٹ' دے دی
خواجہ اظہار الحسن کو ہتھکڑی لگا کر پولیس کی بکتر بند گاڑی میں لے جایا گیا، اس موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار بھی وہاں موجود تھے جو پولیس اہلکاروں سے خواجہ اظہار کی گرفتاری کی وجہ پوچھتے رہے۔
بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے خواجہ اظہار الحسن کو گرفتار کرنے پر ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو معطل کرنے کے احکامات جاری کیے۔
مزید پڑھیں: راؤ انوار کی معطلی:وزیراعظم نے مداخلت کی،عمران خان
خواجہ اظہار کی گرفتاری کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ کے حکم پر راؤ انوار کے خلاف ایک تحقیقاتی کمیٹی بھی بنائی گئی تھی، جس نے راؤ انوار کو کلیئر قرار دیا تھا۔
راؤ انوار نے اپنی معطلی کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج بھی کیا تھا۔
سندھ ہائی کورٹ میں بیرسٹر صلاح الدین کے توسط سے دائر کی گئی درخواست میں راؤ انوار نے موقف اختیار کیا تھا کہ انہوں نے خواجہ اظہار الحسن کے گھر پر چھاپہ قانون کے مطابق مارا۔
درخواست میں راؤ انوار کا مزید کہنا تھا کہ ان کی معطلی کا حکم غیر قانونی ہے، لہٰذا انہیں عہدے پر بحال کیا جائے۔
خیال رہے کہ سندھ حکومت نے راؤ انوار کو 19 نومبر 2016 کو بحال کردیا تھا۔