’چلے تھے ساتھ‘: خوبصورت مقامات اور کمزور کہانی
فلم ’چلے تھے ساتھ‘ کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اسے پاکستان چین دوستی کے تناظر میں بنائی گئی پہلی فلم کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔ یہ الگ بات ہے کہ اس فلم کو باقاعدہ طور پر چینی فلمی صنعت کے اشتراک سے نہیں بنایا گیا، بلکہ یہ پاکستانی فلمی صنعت کی یک طرفہ کوشش تھی۔
البتہ فلم میں مرکزی کردار ادا کرنے والے اداکار کینٹ ایس لیونگ (Kent S Leung) ہیں، جو چینی نژاد کینیڈین اداکار ہیں، ان کے علاوہ سب کچھ ’میڈ اِن پاکستان‘ تھا، مگر دو ممالک کے حالیہ تناظر میں یہ ایک اچھا قدم ہے، ہمیں بولی وڈ سے آگے بھی نکل کر سوچنا چاہیے، اور اس حوالے سے اس طرح کے موضوع پر فلم بنانے کی کوشش قابل تحسین ہے۔
فلم سازی و ہدایت کاری:
اس فلم میں سب سے زیادہ توجہ لوکیشنز پر دی گئی، جس کی وجہ سے فلم کی سینماٹوگرافی کے نتائج بہت شاندار ہیں۔ شمالی علاقہ جات کے تمام اہم مقامات کو فلم کی عکس بندی کا حصہ بنایا گیا، جن میں ہنزہ، اسکردو اور دیگر کئی تاریخی مقامات شامل ہیں۔ ان علاقوں کی خوبصورتی کو بہت ہی پیشہ ورانہ اور اچھے انداز میں فلم کا حصہ بنایا گیا۔ اس طرح کے مقامات پر فلم کی عکس بندی مشکل فیصلہ ہوتا ہے، جس کو 40 روز میں، فلم کی ٹیم نے کامیابی سے مکمل کیا۔ اس موضوع پر فلم بنانے کے فیصلے اور فلم ساز اور ہدایت کار کی ماہرانہ کوششوں نے پاکستانی فلمی صنعت میں ایک اچھا اضافہ کیا۔ پاکستان میں سیاحت کے فروغ اور ان علاقوں کا امن پسند تصور واپس لانے میں ایسی فلمیں مددگارثابت ہوں گی۔