Dawn News Television

شائع 28 اپريل 2017 12:20am

اورنج کیب اسکیم کے خلاف رکشہ ڈرائیورز کا احتجاج

لاہور: عوامی رکشہ اور ٹیکسی یونین نے آن لائن کمپنیوں کو ٹیکسی ڈکلیئر نہ کرنے، ایل ٹی سی کے ظالمانہ چالانوں، بھتہ خوری اور اورنج کیب اسکیم کے خلاف لاہور کے علاقے کلمہ چوک سے ارفع کریم ٹاور تک احتجاجی ریلی نکالی جس میں ہزاروں رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیورز نے شرکت کی۔

احتجاجی ریلی کی وجہ سے فیروز پور روڈ اور ملحقہ سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں اور ٹریفک کا نظام درہم برہم ہوگیا۔

عوامی رکشہ اور ٹیکسی یونین کے جاری بیان کے مطابق رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیورز نے بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے جن پر آئی ٹی ہیڈ اور سی ای او ایل ٹی سی کے خلاف نعرے درج تھے۔

اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ اگر ہمارے بچوں کا نوالہ چھینو گے تو ہم تمھارے لیے بد عائیں کریں گے اور تمام رکشہ ڈرائیورز نے باقائدہ جھولیاں اٹھا کر بدعائیں بھی دیں۔

یہ احتجاجی دھرنا 3 گھنٹے تک جاری رہا اس کے بعد رکشہ اور ٹیکسی ڈرائیورز پرامن طور پر منتشر ہوگئے۔

ڈان ڈاٹ کام سے بات چیت کرتے ہوئے عوامی رکشہ یونین کے چیئرمین مجید غوری نے لاہور میں آن لائن رائڈنگ سروس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انھیں ریگولیٹ نہیں کیا جارہا۔

انھوں نے چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (پی آئی ٹی بی) کو ذاتی مفادات کیلئے آن لائن رائڈنگ کمپنیوں کی پشت پنائی کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ وہ وزیراعلیٰ پنجاب کو غلط معلومات فراہم کرکے گمراہ کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پبلک ٹرانسپورٹ کے انتظامات دیکھنے کی ذمہ داری پنجاب ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کی ہے تاہم ان کے معاملات میں آئی ٹی بورڈ کیوں مداخلت کررہا ہے'۔

اورنج کیب اسکیم کے حوالے سے یونین کے چیئرمین نے کہا کہ 'وزیراعلیٰ پنجاب ہم سے ہمارے رکشے لے کر یہ 100000 ٹیکسی ہمیں کیوں فراہم نہیں کردیتے'۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ایسا کرلیا جائے تو رکشہ ڈرائیورز پنجاب حکومت کی اعلیٰ قیادت کے مشکور ہوں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر یہ صورت حال برقرار رہی تو ان کی یونین 9 مئی کو پنجاب سیکریٹری ٹرانسپورٹ کے دفتر کے باہر اور 18 مئی کو گورنر ہاؤس پنجاب کے سامنے احتجاج کرے گی اور یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک ان مطالبات تسلیم نہیں کرلیے جاتے۔

Read Comments