ارونا چل پردیش میں پل کی تعمیر پر چین کی بھارت کو وارننگ
نئی دہلی: چین نے ریاست ارونا چل پردیش میں ایک پل کا بنیادی ڈھانچہ تعمیر کرنے کے معاملے پر ہندوستان کو 'محتاط' رہنے اور 'تحمل' کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دے ڈالا۔
چین کا یہ مشورہ ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے ارونا چل پردیش کو پڑوسی ریاست آسام سے جوڑنے والے ایک پل کے افتتاح کے ایک روز بعد سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ چین ریاست ارونا چل پردیش کو جنوبی تبت کا حصہ تصور کرتا ہے، جسے ہندوستان کئی مرتبہ یہ کہہ کر مسترد کرچکا ہے کہ یہ سرحدی ریاست ہندوستان کا ایک نہایت اہم حصہ ہے۔
مزید پڑھیں:’بھارت دلائی لامہ کی میزبانی کرنے سے باز رہے‘
چینی وزارت خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا، 'ہم امید کرتے ہیں کہ بھارت چین کے ساتھ سرحدی معاملات کا تعین ہونے تک محتاط رویئے اور تحمل مزاجی کا مظاہرہ کرے گا، ساتھ ہی اسے سرحدی علاقوں میں امن و استحکام برقرار رکھنے کو بھی یقینی بنانا چاہیئے'۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے دریائے برہم پترا کے کنارے ایک طویل ترین پل کا افتتاح کیا تھا، جو ریاست آسام کو ارونا چل پردیش سے ملائے گا۔
9.2 کلومیٹر ڈھولا سادیا پل دونوں ریاستوں کے درمیان سفر کے وقت کو کم کردے گا، جس کے ذریعے ٹینکوں اور ہندوستانی فوجیوں کی نقل و حرکت میں آسانی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے میزائل ٹیسٹ پر چینی اخبار کا انتباہ
گذشتہ ماہ چین نے تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ کے ارونا چل پردیش کے دورے پر بھی احتجاج کیا تھا، واضح رہے کہ بیجنگ 81 سالہ دلائی لامہ کو علیحدگی پسند تصور کرتا ہے۔
دوسری جانب ہندوستان کا کہنا تھا کہ اس دورے کا مقصد مذہبی ہم آہنگی کا فروغ تھا اور اس کے کوئی سیاسی مقاصد نہیں تھے۔
یاد رہے کہ دلائی لامہ 1959 میں ایک ناکام بغاوت کے بعد تبت فرار ہوگئے تھے۔
یہ خبر 30 مئی 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی