Dawn News Television

شائع 13 اگست 2017 10:18am

’دل کو چرانے‘ والی نازیہ حسن کی 17ویں برسی

برصغیرمیں پاپ میوزک کی بنیاد رکھنے والی پاکستانی گلوکارہ نازیہ حسن کی آج 17ویں برسی منائی جارہی ہے۔

نازیہ نے اپنے فنی کیریئر کا آغاز پاکستان ٹیلی وژن کے معروف پروگرام 'سنگ سنگ چلیں' سے کیا جس میں ان کے بھائی زوہیب حسن بھی ان کے ساتھ شرکت کرتے تھے، دونوں نے گلوکاری کے ساتھ ساتھ اعلیٰ تعلیم بھی حاصل کی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ نازیہ حسن کو یقین ہی نہیں تھا کہ ان کے کام کو دنیا بھر میں پذیرائی ملے گی مگر 1980 میں 15 سال کی عمر میں وہ شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئیں۔

انہوں نے پندرہ سال کی عمر میں ہندوستانی فلم ’قربانی‘ کے لیے ’آپ جیسا کوئی میری زندگی میں آئے‘ گانا گایا تھا جس کے بعد وہ کامیابی کی ایک کے بعد ایک سیڑھی طے کرتی گئیں۔

مزید پڑھیں: ’نازیہ حسن پر فلم کرنا چاہتی ہوں‘

اس گانے پر انہیں ہندوستان کا مشہور فلم فیئر ایوارڈ بھی ملا، وہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والی پہلی پاکستانی شخصیت تھیں۔

فلم 'قربانی' کے اس نغمے کی مقبولیت کے بعد نازیہ اور زوہیب حسن کا مشہور البم 'ڈسکو دیوانے' ریلیز ہوا، اس البم نے بھی فروخت اور مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کئے، دیگر مقبول البمز میں 'بوم بوم اور ینگ ترنگ' کے نام شامل ہیں جبکہ اس دوران ان کے گانے ویسٹ انڈیز، لاطینی امریکا، برطانیہ اور روس کے میوزک چارٹس میں بھی سرفہرست رہے۔

1997 میں نازیہ کی شادی مرزا اشتیاق بیگ سے ہوئی جو ناکام رہی اور چار اگست 2000 کو ان کی طلاق ہوگئی، کینسر کے مرض میں مبتلا باصلاحیت گلوکار طلاق کے صرف نو دن بعد یعنی 13 اگست 2000 کو ایک بیٹے اور لاکھوں مداحوں کو سوگوار چھوڑ گئیں۔

2002 میں بعد از وفات نازیہ حسن کے لیے حکومتِ پاکستان کی جانب سے ملک کا سب سے بڑا اعزاز پرائڈ آف پرفارمنس دیا گیا جبکہ 2003 میں ان کی یاد میں نازیہ حسن فاوٴنڈیشن قائم کی گئی۔

گلوکارہ کے ہر گیت اور ہر ادا سے لوگ محبت کرتے تھے نازیہ کو اپنے کریئر میں اتنی شہرت ملی جس کی لوگ صرف خواہش ہی کرسکتے ہیں۔

Read Comments