کہتے ہیں ہمت اور لگن ہو تو انسان کچھ بھی کرسکتا ہے اور ایسا ہی کچھ کر دکھایا پاکستانی خاتون کوہ پیما عظمیٰ یوسف نے، جنہوں نے شمالی علاقے گلگت بلتستان میں واقع 7 ہزار 27 میٹر بلند چوٹی کو سر کرکے ملک کا نام روشن کردیا۔
اسپانٹک نامی اس بلند چوٹی کو 'گولڈ اسپانٹک' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے جسے پہلی مرتبہ کسی پاکستانی خاتون نے سر کیا ہے۔
عظمیٰ یوسف نے ڈان نیوز کے پروگرام 'نیوز وائز' میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ اس چوٹی کو سر کرنا ایک مشکل کام تھا، لیکن انھوں نے ہر قسم کے چیلنجز کا سامنا کرکے اس کامیابی کو پاکستانی خواتین کے نام کیا۔
عظمیٰ نے بتایا کہ انھوں نے 3 اگست کو اسلام آباد سے اسکردو کے لیے سفر کا آغاز کیا اور پھر سب سے پہلے ارندو پہنچیں، جہاں سے انہوں نے گلیشیئرز کے اوپر سے ہوتے ہوئے بیس کیمپ پہنچ کر پہلی کامیابی حاصل کی جوکہ ایک مشکل ترین سفر تھا۔
انھوں نے کہا، 'جب میں بیس کیمپ پہنچی تو وہاں پر دو غیر ملکی کوہ پیماؤں کی ٹیم موجود تھی، لیکن صرف میں واحد پاکستانی تھی اور یہ جان کر مجھے بہت خوشی محسوس ہوئی اور ساتھ ہی سفر کے دوران چیلنجز کا سامنا کرنے کا تجربہ بھی ہوا'۔
ان کا کہنا تھا کہ بیس کیمپ کے بعد دوسرا مقام کیمپ 1 ہے اور اگر وہاں تک پہنچنے میں آپ کی طبیعت خراب ہوجائے تو باقی کیمپس کو سر کرنا ناممکن ہوجاتا ہے، لیکن اللہ کا شکر ہے کہ میں خیریت سے اُس مقام تک پہنچی اور پھر ایک رات وہاں پر قیام بھی کیا۔
عظمیٰ یوسف کا کہنا تھا کہ کیمپ 1 سے وہ دوبارہ بیس کیمپ کی جانب آئیں اور اس دوران یہ تجربہ ہوا کہ یہاں کس طرح کے خطرات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔