پہلی پاکستانی خاتون نے اسپانٹک کی چوٹی سَر کرلی

اپ ڈیٹ 03 اگست 2017
عظمیٰ یوسف—فوٹو: اے پی پی
عظمیٰ یوسف—فوٹو: اے پی پی

اسلام آباد: تاریخ میں پہلی بار ایک پاکستانی خاتون قراقرم سلسلے کی اسپانٹک چوٹی سَر کرنے کامیاب ہوگئیں۔

الپائن کلب آف پاکستان کے ترجمان قرار حیدری کے مطابق کوہ پیما عظمیٰ یوسف بدھ (2 اگست) کی صبح 9 بج کر 16 منٹ پر گلگت بلتستان میں واقع پہاڑ کی 7027 میٹر بلند چوٹی پر پہنچیں۔

یہ پہاڑ منظم کمرشل مہم جوئی کے حوالے سے خاصی مقبولیت کا حامل ہے جس کی بڑی وجہ اس کی کم خطرناک چڑھائی ہے تاہم پہاڑ کی چوٹی تک جانے والے کوہ پیما 7 ہزار میٹر سے زائد بلند اسپانٹک کی چوٹی کو تکنیکی طور پر ایک مشکل پہاڑ قرار دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون سائیکلسٹ کا قومی ریکارڈ

ترجمان الپائن کلب آف پاکستان کا اس حوالے سے کہنا تھا، 'اس پہاڑ کی چڑھائی 8 ہزار میٹر سے بلند کسی بھی پہاڑ کی چڑھائی جتنی مشکل ہے'۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اس کامیابی کے ساتھ ہی عظمیٰ یوسف پاکستان میں 7 ہزار میٹر اونچی چوٹی سَر کرنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں'۔

اسپانٹک، جسے 'گولڈن پیک' کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، کو آخری بار 12 رکنی پاک چین دوستی مہم جو گروپ نے جولائی 2012 میں سَر کیا تھا۔

اس گروپ کے سربراہ کرنل (ر) عبدالجبار بھٹی تھے، جنہوں نے حال ہی میں ماؤنٹ ایورسٹ سَر کرنے والے چوتھے پاکستانی کا اعزاز حاصل کیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں