پاکستان

نیب ٹیم عدالتی حکم وصول کروائے بغیر جاتی امرا سے واپس لوٹ گئی

حسن، حسین نواز، مریم صفدر اور کیپٹن (ر) صفدر کے موجود نہ ہونے پر عدالتی حکم کی تعمیل نہ ہوسکی، ذرائع
|

عدالتی حکم وصول کرانے کے لیے جاتی امرا پہنچنے والی قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم کو حسن، حسین نواز، مریم صفدر اور کیپٹن (ر) صفدر کے موجود نہ ہونے پر ناکام واپس لوٹنا پڑا۔

احتساب عدالت نے پیش نہ ہونے پر منگل کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے بچوں اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

ذرائع کے مطابق عدالتی حکم کی تعمیل کرانے کے لیے نیب کی سابق وزیر اعظم اور ان کے بچوں کی رہائش گاہ جاتی امرا پہنچی، تاہم حسن، حسین نواز، مریم صفدر اور کیپٹن صفدر کے موجود نہ ہونے پر عدالتی حکم کی تعمیل نہ ہوسکی اور نیب حکام عدالتی حکم وصول کروائے بغیر واپس لوٹ گئے۔

ذرائع نے کہا کہ نیب کی جانب سے احتساب عدالت کو وارنٹ گرفتاری وصول نہ ہونے سے متعلق آگاہ کیا جائے گا اور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی استدعا کی جائے گی۔

جاتی امرا جانے والی نیب ٹیم میں دو ڈپٹی ڈائریکٹرز اور ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر شامل تھے جن کی جاتی امرا کے سیکیورٹی اسٹاف کے ساتھ روکنے پر تلخ کلامی بھی ہوئی۔

واضح رہے کہ احتساب عدالت نے منگل کے روز نواز شریف کے بچوں اور کیپٹن (ر) صفدر کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے 2 اکتوبر کو پیش ہونے اور 10، 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

دوسری جانب نواز شریف اپنے خلاف دائر ہونے والے تین نیب ریفرنسز کا سامنا کرنے کے لیے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، جہاں ان پر فردِ جرم عائد کرنے کے لیے 2 اکتوبر کی تاریخ مقرر کردی گئی۔

یاد رہے کہ 13 ستمبر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بچوں حسن، حسین اور مریم نواز جبکہ داماد کپیٹن (ر) محمد صفدر کو 19 ستمبر کو طلب کیا تھا۔

تاہم 19 ستمبر کو شریف خاندان کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ، عزیزیہ اسٹیل ملز اور لندن جائیداد سے متعلق نیب کے دائر کردہ تین ریفرنسز کی سماعت کے موقع پر شریف خاندان کا کوئی فرد پیش نہیں ہوا۔

جس کے بعد عدالت نے شریف خاندان کو 26 ستمبر کے لیے دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی تھی۔