شریف خاندان احتساب عدالت میں پیش نہ ہوا،26 ستمبر کو دوبارہ طلبی

19 ستمبر 2017
نواز شریف کے سیاسی مشیر سینیٹر آصف کرمانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے—فوٹو: ڈان نیوز
نواز شریف کے سیاسی مشیر سینیٹر آصف کرمانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے—فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت کی احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سمیت شریف خاندان کے تمام افراد کی غیر حاضری کے بعد عدالت نے شریف خاندان کی 26 ستمبر کو دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کردیے۔

شریف خاندان کے خلاف فلیگ شپ انویسٹمنٹ، عزیزیہ اسٹیل ملز اور لندن جائیداد سے متعلق قومی احتساب بیورو (نیب) کے دائر کردہ تین ریفرنسز کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی، جہاں نواز شریف کے سیاسی مشیر سینیٹر آٖصف کرمانی پیش ہوئے۔

واضح رہے کہ 13 ستمبر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کے بچوں حسن، حسین اور مریم نواز جبکہ داماد کپیٹن (ر) محمد صفدر کو آج (19 ستمبر) طلب کیا تھا۔

سماعت کے موقع پر شریف خاندان کا کوئی فرد عدالت میں پیش نہیں ہوا جبکہ نیب کی جانب سے شریف خاندان کی طلبی کے سمن کی تعمیلی رپورٹ پیش کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: نیب ریفرنس: احتساب عدالت میں نوازشریف 19 ستمبر کو طلب

نیب پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شریف خاندان کے افراد نے سمن موصول ہی نہیں کیا۔

شریف خاندان کے سیکورٹی افسران کا کہنا تھا کہ حسن اور حسین نواز نے سمن وصول نہ کرنے کی ہدایات دے رکھی ہیں لہذا پراسیکیوٹرز کو جاتی عمرہ اور ماڈل ٹاؤن میں اندر جانے کی اجازت نہیں ملی۔

جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ آپ نے سمن کس کو دیا؟

نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے سمن گیٹ پر موجود سیکیورٹی اہلکار کے حوالے کیے۔

نیب پراسیکیوٹر نے جج سے استدعا کی کہ عدالت شریف خاندان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے۔

جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ نیب پراسیکیوٹر وارنٹ گرفتاری بھی جاتی عمرہ کے گارڈز کو دے آئیں گے۔

احتساب عدالت کے جج نے نیب پراسیکیوٹرز کو ہدایت دی کہ اگرشریف خاندان کو طلبی کا نوٹس لندن کے پتے پر بھی روانہ کرنا پڑے تو روانہ کیا جائے۔

بعد ازاں عدالت نے شریف خاندان کو 26 ستمبر کے لیے دوبارہ طلبی کے نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

مزید پڑھیں: شریف خاندان کا احتساب عدالت کی کارروائی کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ

سماعت کے بعد سینیٹر آصف کرمانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان کو نوٹسز موصول ہوئے ہیں تاہم حسن اور حسین نواز رائے ونڈ کے رہائشی نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ بیگم کلثوم نواز علیل ہیں اور ان کی تیمارداری کے لیے شریف خاندان لندن میں موجود ہے۔

لیگی رہنما کے مطابق کلثوم نواز کی تیسری سرجری آج کل میں متوقع ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت نے انہیں شریف خاندان کو آگاہ کرنے کا کہا ہے اور وہ ایسا کردیں گے۔

خیال رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز اور ان کے خاوند کیپٹن (ر) محمد صفدر اس پیشی سے ایک روز قبل ہی لندن روانہ ہوچکے ہیں جبکہ نواز شریف سمیت شریف خاندان کے دیگر اہل خانہ بھی کلثوم نواز کے ساتھ لندن میں موجود ہیں۔

مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی لندن روانگی نے ان قیاس آرائیوں کو بھی جنم دیا ہے کہ پورا شریف خاندان لندن پہنچ چکا ہے اور اب یہ تمام افراد احتساب عدالت میں کرپشن اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے دائر ہونے والے ریفرنسز کے سامنے کے لیے واپس نہیں آئیں گے.

یاد رہے کہ گذشتہ ماہ بھی شریف خاندان اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے مختلف مقدمات کی تحقیقات کا حصہ بننے کے لیے قومی احتساب بیورو (نیب) کے سامنے پیش نہ ہونے کا انتخاب کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں