پاکستان

کنٹرول لائن پر ’معصوم شہریوں‘ کو نشانہ بنانے پر بھارت سے احتجاج

احتجاج پاکستانی ڈی جی ایم او کے بھارتی ہم منصب سے خصوصی ہاٹ لائن رابطے کے دوران ریکارڈ کرایا گیا، آئی ایس پی آر

پاکستانی اور بھارتی فوج کے درمیان خصوصی ہاٹ لائن رابطے کے دوران پاکستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر معصوم شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے پر احتجاج ریکارڈ کرا دیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق ہاٹ لائن رابطے کے دوران پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم او) نے بھارتی ہم منصب کو بتایا کہ ’بھارتی فوج جان بوجھ کر بچوں سمیت معصوم شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنا رہی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔‘

کنٹرول لائن کے اس پار شہریوں کو نشانہ بنانے کے بھارتی الزام پر پاکستانی ڈی جی ایم او نے وضاحت کی کہ پاک فوج ایک پیشہ ورانہ فوج ہے، جو ایل او سی کے پار رہنے والے اپنے کشمیری بھائیوں کو ہرگز نشانہ نہیں بناتی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کے درمیان پیر کو ہونے والے خصوصی ہاٹ لائن رابطے کے دوران بھارتی فوج نے ’جارحیت‘ کا جواب دینے کی تنبیہ کرتے ہوئے پاکستان پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام لگایا۔

پاک بھارت ڈی جی ایم اوز کا ہاٹ لائن رابطہ پاک فوج کی جانب سے کنٹرول لائن بھارتی جاسوس ڈرون مار گرانے کے تین روز بعد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی دفترخارجہ طلبی،ایل اوسی فائرنگ پراحتجاج

واضح رہے کہ بھارتی فوج کی جانب سے گزشتہ چند ماہ کے دوران تقریباً روز ہی لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کی جارہی ہے۔

24 اکتوبر کو آزاد جموں وکشمیر کے قیام کے 70 سالہ جشن کے دوران بھارتی فوج کی جانب سے شیلنگ کے نتیجے میں 2 خواتین جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوئے تھے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سےشیلنگ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد میں اس وقت اضافہ ہوا جب گزشتہ ہفتے زخمی ہونے والی ایک 12 سالہ لڑکی بھی دم توڑ گئیں۔

قبل ازیں 18 اکتوبر کو کنٹرول لائن پر بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 8 افراد زخمی ہوئے۔

14 اکتوبر کو بھی بھارتی فوج کی لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال اور اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 2 بچے جاں بحق اور 3 زخمی ہوگئے تھے۔