آزاد جموں وکشمیر کے قیام کے 70 سالہ جشن کے دوران بھارتی فوج کی جانب سے شیلنگ کے نتیجے میں 2 خواتین جاں بحق اور 5 افراد زخمی ہوگئے۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سےشیلنگ کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد میں اس وقت اضافہ ہوا جب گزشتہ ہفتے زخمی ہونے والی ایک 12 سالہ لڑکی بھی دم توڑ گئیں۔

جہلم ویلی کے ڈپٹی کمشنر عبدالحمید کیانی کا کہنا تھا کہ شیلنگ کا تازہ واقعہ وادی لیپا میں دوپہر کو پیش آیا تھا جب بھارتی فوجیوں نے بھاری اسلحہ استعمال کیا جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں۔

وادی لیپا مظفر آباد سے 100 کلومیٹر جنوب مشرق میں ضلع جہلم ویلی میں ہے۔

مزید پڑھیں:ایل او سی پر بھارتی فائرنگ سے 8 افراد زخمی

ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ 'ابتدائی طور پر یہ شیلنگ فوجی پوسٹ تک محدود تھی لیکن بعد میں بھارتی فوجیوں نے شہری آبادی کو بھی نشانہ بنانا شروع کردیا جو ان کی مستقل مشق ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ نقصانات کے حوالے سے حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا کیونکہ علاقہ پہاڑی ہونے کے باعث مواصلاتی نظام بہتر نہیں تھا 'لیکن اب تک وہاں سےموصول ہونے والی رپورٹس میں دو خواتین کی شہادت کی تصدیق کی گئی ہے'۔

جاں بحق ہونے والی خواتین کی شناخت گاؤں نوکوٹ سے تعلق رکھنے والی مریم ڈار زوجہ عمران ڈار اور سمیرا میر بنت یونس میر کے نام سے ہوئی ہے۔

جاں بحق ہونے والی سمیرا کے ایک رشتہ دار نے بتایا کہ دو ہفتے بعد سمیرا کی شادی تھی۔

زخمیوں میں منیر نذیر، شکیل، رفیق سبحان، ذیشان رفیق اور انور بیگ شامل ہیں جنھیں طبی امداد کے لیے فوج کے تحت چلنے والی میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔

یاد رہے کہ وادی لیپا میں رواں سال 21 جولائی کو بھی بھارتی فوج کی شیلنگ سے ایک بچہ جاں بحق ہوگیا تھا اور خاندان کے تین دیگر افراد زخمی ہوگئے تھے جبکہ اسی علاقے میں 8 جون کو بھی شیلنگ سے ایک ہی خاندان کے 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

کم سن لڑکی دم توڑ گئیں

ضلع کوٹلی کے نکیال سیکٹر کے گاؤں دوتھالا میں 18 اکتوبر کو بھارتی فوج کی جانب سے ہونے والی شیلنگ کے نتیجے میں زخمی 12 سالہ ادیبہ کوثر دختر محمد تاج راولپنڈی کے ایک ہسپتال میں دم توڑ گئیں۔

اسسٹنٹ کشمنر ولید انور نے ادیبہ کوثر کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بچی کو ان کے آبائی گاؤں میں سپرد خاک کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 بچے جاں بحق، 3 زخمی

یاد رہے کہ 18 اکتوبر کو نکیال سیکٹر کے مختلف علاقوں میں شیلنگ کی گئی تھی جس سے 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

لائن آف کنٹرول میں گزشتہ کافی عرصے سے فائرنگ اور شیلنگ کا سلسلہ جاری ہے جبکہ شہری آبادی کو بھی نشانہ بنایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں عام افراد بھی نشانہ بنتے ہیں۔

بھارت کی جانب سے نومبر 2003 میں ہونے والی جنگ بندی کے معاہدے کی پاسداری نہیں کی جارہی جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں