دفتر خارجہ کے ایکٹنگ ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا وسارک نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو اپنے اسلام آباد میں اپنے دفتر میں طلب کر کے گزشتہ روز آزاد کشمیر میں بلااشتعال فائرنگ سے دو بچوں کی شہادت اور 4 افراد کے زخمی ہونے پر احتجاج کیا۔

دفتر خارجہ کے مطابق ایکٹنگ ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیا وسارک نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کیا اور انہیں بتایا کہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں سے باز رہنے کے بارہا مطالبات کے باوجود بھارت جنگ بندی کی مسلسل خلاف ورزیاں کر رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ جان بوجھ کر بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا درحقیقت ناقابل معافی فعل اور انسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانیت کے لیے بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی ہے اور یہ خلاف ورزیاں علاقائی امن کے لئے بھی خطرہ ہیں۔

مزید پڑھیں:ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 بچے جاں بحق، 3 زخمی

ایکٹنگ ڈائریکٹر جنرل سارک و جنوبی ایشیا نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003 میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کا احترام اور حالیہ سیز فائر لائن کی خلاف ورزیوں کی تحقیقات کرائیں اور اپنی افواج کو ہدایت کرے کہ وہ ایل او سی پر امن برقرار رکھنے کے لیے سیزفائر پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل کرے۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھارت کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ کے بھارت اور پاکستان سے متعلق فوجی مبصر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے ساتھ کوٹلی اور نکیال سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 2 کمسن بچے شہید ہو گئے اور 3 بچوں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

شہید بچوں میں 8 سالہ سعد کا تعلق گاؤں کائنات ڈھیری اور 14 سالہ ہمایوں کا تعلق بالاکوٹ سے تھا۔

2017 کے آغاز سے اب تک بھارتی افواج نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کے ساتھ 1100 سے زائد خلاف ورزیاں کی ہیں جس کے نتیجے میں 47 بے گناہ شہری شہید اور 159زخمی ہو چکے ہیں۔

2016 میں یہ خلاف ورزیاں 382 مرتبہ کی گئی تھیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں