امریکا، بھارت کی زبان بول رہا ہے، ناصر جنجوعہ
اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ کا کہنا ہے کہ امریکا بھارت کی زبان بول رہا ہے جب کہ امریکا اور بھارت کشمیر پر ایک ہی موقف رکھتے ہیں۔
اسلام آباد میں نیشنل سیکیورٹی پالیسی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا، لیکن دنیا نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دشمن کے خطرناک عزائم کو شکست دی، آج شرپسند ہتھیار ڈال رہے ہیں، آج جیوے جیوے بلوچستان کے ساتھ جیوے جیوے پاکستان کے نعرے بھی لگائے جارہے ہیں۔
ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو مستقل طور پر روایتی جنگ کی دھمکی دے رہا ہے، امریکا بھارت کی زبان بول رہا ہے جبکہ امریکا اور بھارت، کشمیر پر ایک ہی موقف رکھتے ہیں
انہوں نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی ایشیا کی سلامتی دباؤ میں ہے، ایسے حالات میں ایٹمی جنگ بھی چھڑ سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان، بھارت اور افغانستان کے حوالے سے امریکا کی نئی حکمت عملی
مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ بھارت کو افغانستان میں کردار دے دیا گیا، پاکستان کو سنگین دھمکیاں دی گئیں اور بھارت کو پاکستان پر ترجیح دی گئی جبکہ امریکا سی پیک کی مخالفت بھی کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام اولین ترجیح ہونی چاہیے، امریکا، افغانستان میں شکست کا الزام پاکستان پر لگا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ امریکا پاکستان پر حقانی اور طالبان کا ساتھ دینے کا الزام لگاتا ہے جبکہ پاکستان میں دہشت گردی امریکا اور مغرب کا ساتھ دینے پر شروع ہوئی۔
ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان مزید مضبوط ہورہے ہیں، بھارت ہتھیاروں کو ذخیرہ کررہا ہے، چین اور روس سے مقابلے کے لیے امریکا خطے میں عدم توازن پیدا کررہا ہے جس کے بعد جنوبی ایشیا کی سلامتی خطرے میں ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ ماہ امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے یہ موقف سامنے آیا تھا کہ امریکا افغانستان میں استحکام اور مصالحت کو فروغ دینے کے لیے پاکستان اور بھارت کے حوالے سے نئے نقطہ نظر کو اپنانے کے لیے غور کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت میں ایٹمی جنگ کا خطرہ نہیں
گزشتہ ماہ 26 نومبر کو واشنگٹن میں ایک معتبر تھنک ٹینک دی اٹلانٹک کونسل کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ کے امکانات نہیں ہیں۔
تاہم ماہرین نے چین اور بھارت کی بڑھتی ہوئی جارحانہ قوم پرستی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں ممالک اپنی پالیسی کی وجہ سے تصور کی جانے والی تباہ کن لڑائی کی جانب بڑھ سکتے ہیں۔