خیبرپختونخوا: حجاموں کا داڑھی کے ڈیزائن نہ بنانے کا اعلان
پشاور: خیبرپختونخوا میں حجاموں نے داڑھی کے ڈیزائن نہ بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے داڑھی کے اسٹائل کو غیر اسلامی قرار دے دیا۔
اس حوالے سے فرنٹیئر پروفیشنل ہیئر ڈریسر ایسوسی ایشن کے صدر محمد شریف نے ڈان نیوز کو بتایا کہ یہ فیصلہ صوبے بھر کے حجاموں کے اجلاس میں کیا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں موجود تمام شرکاء اس بات پر راضی ہوئے کہ وہ فرینچ، لائننگ یا دیگر کسی کٹ سمیت داڑھی کے مختلف ڈیزائن نہیں بنائیں گے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اس فیصلے کے بعد پشاور میں حجاموں کی بڑی تعداد نے صارفین کی داڑھیوں کے اسٹائل بنانا چھوڑ دیئے ہیں۔
مزید پڑھیں: داڑھی کے اسٹائل بنانے والے حجاموں کو دھمکی
اس کے ساتھ ساتھ ایسوسی ایشن نے پشاور اور دیگر اضلاع میں پمفلٹ باٹنا شروع کردیئے ہیں جس میں ان سے داڑھی کے ڈیزائن نہ بنانے کی درخواست کی گئی جبکہ صوبائی دارالحکومت پشاور کے علاقے سکندر پورا، سرکلر روڈ، حسن نگری اور مختلف علاقوں میں حجاموں نے اپنی دکانوں کے دروازوں پر پمفلٹ آویزاں کردیئے ہیں، جس میں اس فیصلے پر رضا مندی ظاہر کی گئی ہے۔
محمد شریف نے بتایا کہ ہم نے یہ فیصلہ بغیر کسی دباؤ کے آزادانہ طور پر کیا ہے اور داڑھی کے ڈیزائن بنانا اسلامی قوانین اور سنت کے خلاف ہے۔
ایسوسی ایشن کے صدر نے امید ظاہر کی کہ حجام برادری اس معاملے میں تعاون کرے گی اور وہ داڑھی کے ڈیزائن بنانا روک دے گی اور اگر کسی نے یہ عمل نہیں روکا اور صارفین کی داڑھیوں کے ڈیزائن بنائے تو اس کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے صوبائی اور ضلعی انتظامیہ سے بھی رابطہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب اس فیصلے پر ملا جلا رد عمل دیکھا گیا، ایک صارف کا کہنا تھا کہ اسلامی ملک میں اس طرح کے اسلامی اقدام اچھا فیصلہ ہے اور بطور مسلمان وہ اس کی حمایت کرتے ہیں اور حجام سے تعاون کریں گے۔
اس بارے میں ایک حجام شبیر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی دکان کے مرکزی دروازے پر پمفلٹ آویزاں کردیا ہے اور وہ اس فیصلے کو مانتے ہیں جبکہ وہ صارف کے مطالبے پر داڑھیوں کے اسٹائل بناتے تھے اور اب انہوں نے صارفین کو منع کرنا شروع کردیا۔
تاہم پشاور میں موجود ایک دوسرے حجام نے اس فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان کی ایسوسی ایشن کو اس طرح کے فیصلے سے قبل تمام برادری کو اعتماد میں لینے کی ضرورت تھی، لہٰذا وہ پمفلٹ پر عمل نہیں کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ صارف کے مطالبے پر ہے کہ آیا وہ کلین شیو، فرینچ یا کوئی مختلف کٹ کروائے، ہم اس کا مطالبہ پورا کریں گے۔
اس سے قبل صوبہ بلوچستان کے علاقے دالبندین میں ضلعی عہدیدار کی جانب سے داڑھی پر ڈیزائن بنانے کے حوالے سے لگائی گئی پابندی ہٹانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
یاد رہے کہ ایک ماہ قبل ایک مذہبی گروپ کی جانب سے خیبرپختونخوا کے ضلع مانسہرہ میں پمفلٹ تقسیم کیے گئے تھے اور خبردار کیا گیا تھا کہ حجام داڑھیوں کے اسٹائل نہ بنائیں کیونکہ یہ غیر اسلامی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیزائن والی داڑھی بنانے پر پابندی کو اٹھالیا گیا
بعد ازاں اس گروپ کی جانب سے فیصلے کو زبردستی منانے کی کوشش کی گئی تھی اور اس گروپ کے ارکان کی جانب سے بھر کنڈ کے علاقے میں داڑھیوں کے ڈیزائن بنانے والے حجام پر تشدد کیا گیا تھا اور اس کی دکان کے دروازے اور کرسیاں بھی توڑ دی تھیں، تاہم پولیس کی جانب سے ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس مئی میں صوبہ بلوچستان کے ساحلی ضلع گوادر کے علاقے اوڑماڑہ میں میونسپل کمیٹی نے حجاموں پر داڑھیوں میں ڈیزائن بنانے پر پابندی عائد کردی تھی۔
یہ بھی یاد رہے کہ کچھ سال قبل قبائلی علاقوں میں داڑھی منڈوانا اور ڈیزائن کروانا ایک بڑا مسئلہ تھا اور طالبان کے دور میں یہاں داڑھی کے منڈوانے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی تھی۔