Dawn News Television

شائع 19 جولائ 2018 05:56pm

امریکی صدر کو مل گیا گوگل پر 'انوکھا خطاب'

گوگل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک 'انوکھا خطاب' دے دیا ہے، تاہم یہ کمپنی کی مہربانی سے نہیں بلکہ صارفین کی محنت کا نتیجہ ہے۔

درحقیقت لوگوں نے گوگل کے الگورتھم کے ساتھ کچھ ایسا کھیل کھیلا ہے جب ' idiot ' سرچ کیا جائے تو ٹاپ نتائج میں تصاویر امریکی صدر کی ہوتی ہیں۔

جی ہاں واقعی گوگل امیج سرچ پر آپ idiot (احمق یا فاتر العقل) سرچ کریں تو ڈونلڈ ٹرمپ ہی چھائے نظر آتے ہیں۔

مزید پڑھیں : ‘وائٹ ہاؤس والے ٹرمپ کو خبطی اور بیٹی کو عقل سے پیدل سمجھتے ہیں‘

اس مقصد کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالف افراد نے اپنے بلاگ پلیٹ فارمز پر لاتعداد مضامین شائع کرتے ہوئے ایڈیٹ لفظ کو ڈونلڈ ٹرمپ سے جوڑ دیا جبکہ ان مضامین کو انٹرنیٹ پر شیئر بھی کردیا۔

صارفین کی یہ کوشش گوگل الگورتھم کے لیے اتنی موثر ثابت ہوئی کہ اب لوگ idiot سرچ کریں تو ڈونلڈ ٹرمپ کی تصاویر سامنے آجاتی ہیں۔

جمعرات کی شام تک گوگل امیج سرچ پر اس لفظ سے سرچ کرنے پر کچھ یہ رزلٹ سامنے آرہے تھے۔

اسکرین شاٹ

ابتدائی 10 میں سے 9 تصاویر ڈونلڈ ٹرمپ کے چہرے کی ہیں۔

صارفین کی جانب سے اس مہم کا آغاز امریکی صدر کے دورہ برطانیہ کی کوریج کے دوران شروع ہوا تھا اور اس مقصد کے لیے ایک گانے 'امریکن ایڈیٹ' کو استعمال کیا گیا تھا جو کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دورے کے دوران یوکے چارٹ میں ٹاپ پر رہا۔

ان لوگوں نے متعدد انگلش مضامین کو گزشتہ ہفتے شائع کرتے ہوئے امریکن ایڈیٹ کو ہیڈلائن کا حصہ بنایا اور ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر دی، جس کے نتیجے میں تصاویر اور لفظ کے درمیان مضبوط تعلق بن گیا۔

اس کے بعد یہ لوگ اس ٹرینڈ کو بڑھانے کے لیے گوگل الگورتھم میں تبدیلی لانے کی کوشش کرتے رہے تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی تصویر ہی احمق لفظ سرچ کرنے پر نظر آئے۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی پورن اسٹار نے صدر ٹرمپ کےخلاف مقدمہ دائر کردیا

اس حکمت عملی کو گوگل بمبنگ (Google bombing) کا نام دیا جاتا ہے جس میں الفاظ ، تصاویر اور مضامین کو کسی ایک چیز پر مخصوص کرکے بار بار دہرایا جاتا ہے۔

اور اب میڈیا میں اس ٹرینڈ کی کوریج بھی اس اثر کو مزید بڑھانے کا باعث بنے گی۔

اس حوالے سے فی الحال گوگل کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔

خیال رہے کہ ری پبلکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے 8 نومبر 2016 کو حیران کن طور پر صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور 10 جنوری 2017 کو امریکا کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔

ان کے صدر منتخب ہوتے ہی، لوگوں کی جانب احتجاج شروع ہوگیا تھا، جو آج تک جاری ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے متنازع امیگریشن ایگزیکٹو آرڈر جاری کرتے ہوئے 7 مسلم ممالک کے شہریوں پر امریکا آمد پر پابندی عائد کی۔

انہوں نے پڑوسی ملک میکسیکو کی سرحد پر دیوار بنانے کا اعلان کیا، جب کہ افغانستان میں پہلی بار دنیا کا سب سے بڑا غیر جوہری بم استعمال کرنے کے احکامات جاری کیے۔

رواں سال کے آغاز میں اڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں ان کے قریبی رفقاء کے بیانات پر مبنی تصنیف ‘فائر اینڈ فیوری : انسائیڈ دی ٹرمپ وائٹ ہاؤس’ میں انکشاف کیا گیا کہ وائٹ ہاؤس میں ان کے دوست ٹرمپ کو‘ایک بچے کی مانند سمجھتے ہیں’۔

امریکی صدر کی جانب سے اکثر ایسے بیانات یا اقدامات سامنے آتے ہیں جو لوگوں کو حیران کردیتے ہیں۔

انتخابی مہم کے دوران بھی ڈونلڈ ٹرمپ پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے یا عورتوں کو برابری کے بنیاد پرعزت نہ دینے جیسے الزامات لگائے گئے، اور دنیا بھر کی خواتین نے ان کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔

Read Comments