میانمار: مسلمان وکیل کے قتل پر دو افراد کو سزائے موت
میانمار کی عدالت نے مسلمان وکیل اور رہنما آنگ سانگ سوچی کے قانونی مشیر کے قتل پر دو افراد کو سزائے موت سنا دی۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مسلمان وکیل کو نی کو بدھسٹ قوم پرستوں نے ان کے عقیدے اور کام کے باعث آن لائن نفرت انگیزی کا نشانہ بنایا تھا اور جنوری 2017 میں ینگون ائرپورٹ کے باہر گولی مار کر قتل کردیا گیا تھا۔
مسلمان وکیل کے دن دھاڑے قتل سے میانمار میں غم و غصہ پھیل گیا تھا اور یہ واقعہ ایک ایسے موقع پر پیش آیا تھا جی آنگ سانگ سوچی کے اقتدار میں آئے ہوئے چند ماہ ہوئے تھے۔
کو نی میانمار کی سیاسی جماعت نیشنل لیگ فار ڈیموکریسی کے قانونی مشیر تھے اور فوج کی جانب سے 2008 میں بنائے گئے آئین کی ترامیم کرنے کے منصوبے کا حصہ تھے۔
خیال رہے کہ اس آئین میں فوج کو پارلیمانی سیاست میں شراکت بنادیا گیا تھا اور دفاع بھی فوج کو دیا گیا تھا۔
ناقدین کا کہنا تھا کہ فوج سے جڑنے کے باعث وکیل کے قتل کا مقدمہ سست روی کا شکار ہے جس کے باعث وجوہات کی اصل تصویر سامنے نہیں آرہی ہے کیونکہ دو مشتبہ افراد کا تعلق مبینہ طور پر فوج سے تھا انہیں اس کا ماسٹرمائنڈ قرار دیا جا رہا تھا۔
مزید پڑھیں:میانمار میں معروف مسلم قانون دان قتل
جج خن ماؤنگ ماؤنگ نے مسلح کیئی لن کو سزا سنائی جنہوں نے گولی ماری تھی اور فرار ہوتے ہوئے ایک ٹیکسی ڈرائیور کو قتل کردیا تھا۔