16 امریکی ریاستوں نے ’بارڈر وال ایمرجنسی‘ پر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ کردیا
امریکا کی 16 ریاستوں نے میکسیکو سے شمالی سرحد پر دیوار قائم کرنے کے لیے ایمرجنسی نافذ کرنے کے فیصلے پر ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف مقدمہ کردیا۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کے معاملے پر کانگریس کی رکاوٹ کو ختم کرنے کے لیے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
تاہم کیلیفورنیا کے عدالت میں درج مقدمے میں کہا گیا تھا کہ صدر کے احکامات آئین کے خلاف ہیں، قانونی طریقہ کار سے عوامی فنڈ کو کانگریس کی منظوری سے پاس کیا جاتا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا کے اٹارنی جنرل زاویئر بیسیرا کی جانب سے ان اقدامات کا پہلے ہی اعلان کردیا تھا اور کہا تھا کہ ان کی ریاست اور دیگر کو قانونی اعتراضات ہیں کیونکہ انہیں فوجی منصوبے، آفات میں معاونت و دیگر مقاصد کے لیے مختص رقم کھونے کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا امریکا میں ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
ڈونلڈ ٹرمپ کی ریپبلکن پارٹی کے سینیٹر کے ہمراہ دیگر ناقدین نے خبردار کیا ہے کہ انہوں نے آئندہ کے صدور کے لیے راستہ کھول دیا ہے کہ جب بھی وہ ناکام ہوں تو وہ اپنا کام کیسے کرسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاستوں کو غالب ہونا چاہیے، کیس خود امریکا کی اعلیٰ عدالت تک پہنچ سکتا ہے جس سے ہم اختیارات کو علیحدہ ہوتے دیکھ سکیں گے۔
’آئینی بحران‘
کیلیفورنیا، کولوراڈو، کنیکٹی کٹ، ڈیلاویئر، الینوئس، مینے، میری لینڈ، مشی گن، منی سوٹا، نیواڈا، نیو جرسی، نیو میکسیکو، نیو یارک، اوریگون اور ورجینیا کی جانب سے یہ مقدمہ درج کیا گیا۔