Dawn News Television

اپ ڈیٹ 20 فروری 2019 12:46pm

ایرانی کمانڈر نے پاسداران انقلاب پر حملے کا الزام پاکستانی شہری پر لگادیا

ایران کی ایلیٹ فورس کے انقلاب کے بریگیڈیئر جنرل نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے پاسداران انقلاب کے اہلکاروں پر حملہ کرنے والا شخص ’پاکستانی‘ تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق ایلیٹ فورس کی نیوز ایجنسی ’سپاہ‘ نے بری فوج کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل پاکپور کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’خودکش حملہ آور کا نام حافظ محمد علی تھا جو پاکستان سے آیا‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاسداران انقلاب پرحملہ: ایران نے پاکستانی سفیر کو طلب کرلیا

واضح رہے کہ 13 فروری کو پاسداران انقلاب کے اہلکار صوبہ سیستان بلوچستان کے شہر خاش سے زاہدان جارہے تھے کہ ان کی بس کو خودکش بم سے نشانہ بنایا گیا۔

کمانڈر بریگیڈیئر جنرل نے کہا کہ ’دھماکا خیز مواد سے بھری گاڑی کے ماڈل کی جانچ سے تحقیقات میں مثبت پیش رفت ہوئی‘۔

پاکپور کا کہنا تھا کہ ’دو روز قبل پہلا ثبوت وہ خاتون تھی جسے شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا اور اسی خاتون کی وجہ سے ہم دیگر تک پہنچے‘۔

انہوں نے الزام لگایا کہ ’خودکش حملہ آور کے علاوہ اس کا ایک مشتبہ ساتھی بھی پاکستانی تھا‘۔

پاسداران انقلاب کے کمانڈر نے دعویٰ کیا کہ ’مذکورہ حملہ 11 فروری کو اسلامی انقلاب کی 40ویں سالگرہ پر کیا جانا تھا لیکن سیکیورٹی فورسز نے تقریب کے لیے ’تمام تیاریاں‘ کی ہوئی تھیں‘۔

مزید پڑھیں: ایران میں فوجی پریڈ پر حملہ

واضح رہے کہ پاسداران انقلاب کی بس پر خودکش حملے کی ذمہ داری تنظیم 'جیش العدل' نے قبول کی تھی۔

دوسری جانب پاکستان نے سخت الفاظ میں حملے کی مذمت کی تھی اور حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔

اس حوالے سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے دہشت گردوں کے حملے کو ’خطے کی بعض خفیہ ایجنسیوں‘ کا کارنامہ قرار دیا تھا۔

ایرانی صدر حسن روحانی نے بدلہ لینے کی قسم کھائی تھی اور کہا تھا کہ ’امریکا اور اسرائیل سمیت خطے میں بعض تیل بردار ریاستیں دہشت گردوں کو مالی امداد فراہم کرتی ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی ایران کو میزائل حملے کی دھمکی

یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں جنوب مغربی ایران میں فوجی پریڈ پر حملے میں پاسداران انقلاب کے 8 گارڈز سمیت 24 افراد جاں بحق اور 20 افراد زخمی ہوگئے۔

ایران کے شہر اہواز میں 1980 میں عراق کے ساتھ جنگ کو 38 سال مکمل ہونے کے حوالے سے فوجی پریڈ جاری تھی، جس میں دہشت گردوں کے گروپ نے حملہ کردیا۔

Read Comments