Dawn News Television

اپ ڈیٹ 18 مئ 2019 10:31pm

جی میل تمام آن لائن خریداریوں کا ریکارڈ اکٹھا کرنے میں مصروف

بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو حالیہ برسوں میں صارفین کے ڈیٹا کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے مختلف اسکینڈلز کا سامنا ہوا۔

رواں ماہ ہی گوگل نے اپنی سالانہ ڈویلپرز کانفرنس میں کمپنی نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ صارفین کے لیے اپنی سرگرمیوں کے ڈیٹا کا کنٹرول دینے میں زیادہ آسانی فراہم کررہا ہے۔

مگر اب سی این بی سی کی ایک رپورٹ میں گوگل کا ایک ایسا پیج سامنے آیا ہے جہاں تک صارفین کی رسائی یا استعمال آسان نہیں۔

یہ سیٹنگ پیج پرچیزز کے نام سے ہے اور اس تک رسائی https://myaccount.google.com/purchases کے ذریعے ممکن ہے۔

اس میں وہ سب ڈیٹا محفوظ ہوتا ہے جو آپ آن لائن کمپنیوں سے خریدتے ہیں جن کو گوگل جی میل میں آنے والی رسیدوں کے ذریعے خودکار طور پر اسکین کرکے اس سیٹنگ پیج میں محفوظ کردیتا ہے۔

سی این بی سی کو دیئے گئے بیان میں گوگل نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ پیج صرف صارف ہی دیکھ سکتا ہے اور وہ جب چاہے اپنی معلومات کو کسی بھی وقت ڈیلیٹ کرسکتا ہے۔

گوگل کا کہنا تھا کہ ہم جی میل پیغامات میں موجود کسی بھی قسم کی معلومات کو اشتہارات کے لیے استعمال نہیں کرتے اور ان میں وی ای میل رسیدیں بھی شامل ہیں جو کسی بھی آن لائن کمپنی جیسے ایمازون یا دیگر سے خریداری پر ای میل کی شکل میں موصول ہوتی ہیں۔

مگر یہ برسوں پرانی معلومات ہے اور اس سے معلوم ہوتا ہے کہ گوگل کو صارف کی زندگی کے کن پہلوﺅں تک رسائی حاصل ہے اور چاہے یہ آپ تک ہی محدود کیوں نہ ہو مگر اس سے خودکار طور پر گوگل اسسٹنٹ پر ہائی لائٹ کارڈز بن جاتے ہیں، گوگل پر پرسنل انفو یا گوگل میپس پر ڈائریکشنز کا تعین ہوتا ہے۔

صارفین اس ڈیٹا کو ڈیلیٹ کرسکتے ہیں مگر یہ کام ایک، ایک کرکے ہی ممکن ہے اور بیک وقت سب ڈیٹا اڑانے کا آپشن نہیں دیا گیا۔

گوگل کے مطابق صارفین اس ٹریکنگ کو ٹرن آف کرسکتے ہیں مگر اس پیج میں اس طرح کے کنٹرول کا کوئی لنک موجود نہیں، تاہم گوگل کا کہنا تھا کہ وہ سیٹنگز کو آسان بنانے پر کام کررہی ہے۔

Read Comments