ملازم کی بیٹی سے شادی کی خواہش پر قتل کرنے والے ارب پتی ’ڈوسا کنگ‘ کو قید کی سزا
بھارت کے ارب پتی کاروباری شخص 72 سالہ راج گوپال نے خود کو قید سے بچانے کے لیے 15 سال تک عدالتوں میں درخواستیں دائر کرنے اور بیماری کا بہانے کرنے کے بعد بالآخر خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔
بھارتی ریاست تامل ناڈو کے ارب پتی راج گوپال کے بھارت سمیت دنیا بھر میں ’سرونا بھون‘ کے نام سے 5 درجن سے زائد شاندار ریسٹورنٹ ہیں اور ان کا شمار امیر کاروباری شخصیات میں ہوتا ہے۔
ان کے ’سرونا بھون‘ نامی ریسٹورانٹس پر بھارت کے کئی روایتی کھانے دستیاب ہوتے ہیں اور ان ہی کھانوں میں ان کے ریسٹورنٹ کی سب سے مشہور ڈش ’ڈوسا‘ ہوتی ہے جو جنوبی بھارت کی روایتی ڈش ہے۔
راج گوپال کے ریسٹورنٹ پر لذیذ ڈوسا دستیاب ہونے کی وجہ سے انہیں ’ڈوسا کنگ‘ بھی کہا جاتا ہے، ان پر یہ نام ابتدائی طور پر تامل ناڈو میں پڑا۔
راج گوپال پر الزام ہے کہ انہوں نے 2001 میں اپنے ریسٹورنٹ کے اسسٹنٹ مینیجر کی بیٹی سے شادی کرنا چاہی، تاہم ملازم کی بیٹی نے ان کے بجائے اپنے پریمی سے شادی رچالی۔
راج گوپال نے چنئی میں موجود اپنے ریسٹورنٹ کے اسسٹنٹ مینیجر کی 21 سالہ بیٹی جیوا جوتھی اور ان کے شوہر کو اغوا کرایا اور بعد ازں جیوا جوتھی کے شوہر کو غائب کرکے قتل کردیا گیا۔