Dawn News Television

اپ ڈیٹ 15 اگست 2019 04:24pm

سابق ٹیسٹ کرکٹر کی عمر اکمل کو میچ فکسنگ کی پیشکش

عمر اکمل اور اسکینڈلز کا چولی دامن کا ساتھ ہے جہاں ہر کچھ عرصے بعد ایک نیا تنازع انہیں میڈیا کی زینت بنا دیتا ہے اور جارح مزاج بلے باز ایک مرتبہ پھر اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کا دعویٰ کر کے خبروں کی زینت بن گئے ہیں۔

عمر اکمل سمیت 9 پاکستانی کرکٹرز ان دنوں پاکستان کے کینیڈا میں گلوبل ٹی20 لیگ کھیلنے میں مصروف ہیں۔

مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کا دعویٰ، عمر اکمل پی سی بی میں پیش

عمر اکمل نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں قومی ٹیم کے ایک سابق ٹیسٹ کرکٹر نے لیگ کے دوران میچ فکسنگ کی پیشکش کی جس پر انہوں نے فوری طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ ساتھ لیگ کی انتظامیہ کو بھی معاملے سے آگاہ کردیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر اکمل کا کہنا ہے کہ فکسنگ کی پیشکش کرنے والے کھلاڑی سابق ٹیسٹ کرکٹر منصور اختر ہیں جبکہ ان کے ہمراہ ایک بھارتی شخص نے فکسنگ کی پیشکش کی۔

منصور بھی گلوبل ٹی20 لیگ میں ونی پیگ ہاکس کے ساتھ بحیثیت آفیشل منسلک ہیں اور عمر اکمل بھی لیگ میں اسی ٹیم کی نمائندگی کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش: عمر اکمل کیخلاف آئی سی سی کی تحقیقات

پی سی بی ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کا گلوبل لیگ سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ معاملات آئی سی سی اور مقامی انتظامیہ دیکھ رہی ہے جبکہ فکسنگ کےمعاملات بھی ان کے اینٹی کرپشن یونٹ کو ہی دیکھنے ہیں۔

یہ پہلا موقع نہیں کہ عمر اکمل کو میچ فکسنگ کی پیشکش ہوئی ہو بلکہ اس سے قبل بھی وہ فکسنگ کی پیشکش کا دعویٰ کر چکے ہیں۔

گزشتہ سال نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں عمر اکمل نے انکشاف کیا تھا کہ 2015 میں بھارت کے خلاف ایڈیلیڈ کے مقام پر کھیلے گئے میچ میں انہیں اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: اسپاٹ فکسرز کا ایک سال میں سرفراز سمیت 5کپتانوں سے رابطہ

انہوں نے بتایا کہ ورلڈ کپ میں دو گیندیں نہ کھیلنے پر 2 لاکھ ڈالرز کی پیشکش ہوئی تھی، اس کے علاوہ جب وہ بھارت کے خلاف کھیلتے تو انہیں پیسوں کے عوض میچ نہ کھیلنے کی پیشکش کی جاتی تھی لیکن انہوں نے ہمیشہ اسے ٹھکرا دیا تھا۔

اس انکشاف کے بعد پی سی بی اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے عمر اکمل کو طلب کر کے میچ فکسنگ کے حوالے سے بروقت رپورٹ نہ کرنے پر باز پرس کی تھی۔

Read Comments