اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کا دعویٰ، عمر اکمل پی سی بی میں پیش

اپ ڈیٹ 25 جون 2018
عمر اکمل نے دعویٰ کیا کہ وہ جب بھی بھارت کے خلاف کھیلے، انہیں فکسنگ کی پیشکش ہوئی— فائل فوٹو: اے ایف پی
عمر اکمل نے دعویٰ کیا کہ وہ جب بھی بھارت کے خلاف کھیلے، انہیں فکسنگ کی پیشکش ہوئی— فائل فوٹو: اے ایف پی

اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش کے حوالے سے کیے گئے انکشاف اور متنازع بیان پر پاکستانی بلے باز عمر اکمل نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سامنے پیش ہو کر اپنے موقف سے آگاہ کردیا ہے۔

نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں عمر اکمل نے انکشاف کیا تھا کہ 2015 میں بھارت کے خلاف ایڈیلیڈ کے مقام پر کھیلے گئے میچ میں انہیں اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش ہوئی تھی۔

انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں دو گیندیں نہ کھیلنے پر 2 لاکھ ڈالرز کی پیشکش ہوئی تھی، اس کے علاوہ جب وہ بھارت کے خلاف کھیلتے تو انہیں پیسوں کے عوض میچ نہ کھیلنے کی پیشکش کی جاتی تھی لیکن انہوں نے ہمیشہ اسے ٹھکرا دیا۔

مزید پڑھیں: عمر اکمل کا نیا تنازع، وقار یونس پر الزامات لگا دیے

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل(آئی سی سی) کے قوانین کے تحت میچ فکسنگ یا کسی بھی کرپٹ و مشکوک سرگرمی کی ٹیم انتظامیہ کو فوری اطلاع کرنا لازم ہے بصورت دیگر متعلقہ کرکٹ بورڈ اور آئی سی سی کھلاڑی کے خلاف کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے عمر اکمل کو نوٹس جاری کر کے بیان کی وضاحت کے لیے 27 جون کو طلب کرلیا تھا تاہم عمر اکمل کی درخواست پر انہیں آج(پیر کو) ہی پی سی بی میں طلب کیا گیا۔

عمر اکمل پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے سربراہ کرنل ریٹائرڈ اعظم کے سامنے پیش ہوئے اور انہیں اپنے موقف سے آگاہ کیا۔

عمر اکمل کی کرنل اعظم سے ملاقات تقریباً 2 گھنٹے تک جاری رہی جس میں ان سے متعدد سوالات پوچھے گئے اور انہیں 27 جون کو معاملے کی سماعت کے لیے دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔

دوسری جانب انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی معاملے کا نوٹس لے لیا ہے اور عمر اکمل کے بیان سے متعلق تحقیقات شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم عمر اکمل کی جانب سے دیے گئے بیان سے واقف ہیں۔ ہمیں میچ فکسنگ کے حوالے سے کوئی عندیہ یا ثبوت نہیں ملا، آئی سی سی کھلاڑیوں کی جانب سے بروقت کسی بھی میچ فکسنگ کی پیشکش کو فوری رپورٹ کرنے کی اطلاعات پر انحصار کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 'میری ہدایت پر عمر اکمل کو ڈراپ کیا گیا'

آئی سی سی نے کہا کہ ہم عمر اکمل کے بیان کو بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور یہ ہمارے لیے بہت ضروری ہے کہ ممکنہ 'فکسرز' کے حوالے سے معلومات اکٹھی کریں اور گیم کو کرپشن کا نشانہ بنانے کی ان کی کوششوں کو ناکام بنا دیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ہم نے اس بیان پر تحقیقات کا آغاز کردیا ہے اور ہم فوری طور پر عمر اکمل سے بیان لینے کے خواہاں ہیں ،ہمارا اینٹی کرپشن یونٹ کرکٹ میں شفافیت اور اس کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے کوشاں ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں