Dawn News Television

اپ ڈیٹ 16 اگست 2019 02:23pm

مقبوضہ کشمیر میں ہندوتوا کا پجاری ٹولا منہ کے بل گرے گا، وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مودی سرکار میں ہندوتوا کا پجاری ٹولا مقبوضہ کشمیر میں اپنے تمام سفاکانہ حربوں اور ہتھکنڈوں سمیت منہ کے بل گرے گا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 'ہندو بالادستی کی خواہاں فاشسٹ مودی سرکار کو سمجھنا چاہیے کہ برتر عسکری قوت کے ذریعے فوجوں، عسکریت پسندوں اور دہشت گردوں کو تو شکست دینا ممکن ہے مگر تاریخ شاہد ہے کہ جب کوئی قوم آزادی کے لیے یکجا ہوکر موت کے خوف سے چھٹکارا پالے تو کوئی قوت اسے اپنی منزل تک پہنچنے سے نہیں روک سکتی'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہی وجہ ہے کہ مودی سرکار میں ہندوتوا کا پجاری ٹولا مقبوضہ کشمیر میں اپنے تمام سفاکانہ حربوں اور ہتھکنڈوں سمیت منہ کے بل گرے گا اور کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا گلا گھونٹنے کی ان کی تمام کوششیں بری طرح ناکام ہوں گی'۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان، بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کے بعد وہاں کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کئی بار ٹوئٹس کر چکے ہیں۔

مزید پڑھیں: لندن: ہزاروں افراد کا کشمیریوں کے حق میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج

مقبوضہ وادی کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے گزشتہ روز بھارت کا یوم آزادی، پاکستان سمیت دنیا بھر میں 'یوم سیاہ' کے طور پر منایا گیا۔

اس سلسلے میں ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں ریلیاں، جلسے، جلوس اور مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔

بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف ہزاروں افراد نے لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا۔

اس دوران متعدد مظاہرین ہاتھوں میں پاکستانی اور آزاد کشمیر کا پرچم تھامے ہوئے تھے جبکہ کئی افراد نے پلے کارڈ بھی اٹھا رکھے تھے جن پر مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حق میں نعرے درج تھے۔

مسئلہ کشمیر پر غور کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کا تاریخی مشاورتی اجلاس بھی آج بروز جمعہ منعقد ہوگا۔

یہ 50 سال میں پہلا موقع ہے جب خصوصی طور پر مسئلہ کشمیر پر دونوں ممالک کے درمیان جاری تنازع پر غور کے لیے سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کیا گیا ہے، چاہے وہ مشاورتی اجلاس ہی کیوں نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا یوم آزادی، کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے 'سوشل میڈیا ڈی پی سیاہ'

خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور اس دن سے اب تک وادی میں کرفیو نافذ ہے، جس سے کشمیری محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

بھارت کے اقدام کے خلاف پاکستان نے اپنے یوم آزادی کو یوم یکجہتی کشمیر جبکہ بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت 15 اگست کو سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔

Read Comments