ملک بھر میں 'یوم سیاہ' پر ریلیاں اور مظاہرے

اپ ڈیٹ 16 اگست 2019
سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے ریلی کے شرکا سے خطاب کیا—فوٹو: علی اکبر
سیاسی اور سماجی رہنماؤں نے ریلی کے شرکا سے خطاب کیا—فوٹو: علی اکبر

مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام پر پاکستان بھر میں بھارت کے یوم آزادی کو 'یوم سیاہ' کے طور پر منایا گیا، اس سلسلے میں ملک کے چھوٹے، بڑے شہروں میں ریلیاں، جلسے، جلوس اور مظاہروں کا انعقاد کیا گیا۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے ساتھ ساتھ چاروں صوبائی دارالحکومتوں کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سمیت آزاد کشمیر میں بھی یوم سیاہ کے موقع پر احتجاج کیا گیا۔

خیال رہے کہ بھارت نے 5 اگست کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی اور اس دن سے اب تک وادی کرفیو نافذ ہے، جس سے کشمیری محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔

بھارت کے اقدام کے خلاف پاکستان نے اپنے یوم آزادی کو یوم یکجہتی کشمیر جبکہ بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کا اعلان کیا تھا، جس کے تحت آج سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں رہا۔

اسلام آباد میں احتجاج

جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی میں یوم سیاہ پر بھارت مخالف ریلیاں نکالی گئیں اور کُل جماعتی حریت کانفرنس اور جماعت اسلامی نے دفتر خارجہ کے باہر بھارت کے خلاف مظاہرہ کیا۔

احتجاجی مظاہرے میں شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بازؤں پر سیاہ پٹیاں باندھے مظاہرین نے بھارت اور نریندر مودی کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

اس موقع پر مظاہرین سے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ ہر پاکستانی اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہے اور وہ آج اس سیاہ دن پر عالمی برادری کی توجہ کشمیر کی جانب مبذول کروانا چاہتا ہے۔

ادھر یوم سیاہ کے موقع پر راولپنڈی میں بھی عمار چوک سے راولپنڈی کچہری تک ریلی نکالی گئی، جس میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اور بھارتی اقدام کے خلاف احتجاج کیا۔

سندھ بھر میں یوم سیاہ

ادھر ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی سمیت اندرون سندھ میں بھی بھارت کے یوم آزادی پر یوم سیاہ منایا گیا اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کی گئی۔

کراچی پریس کلب پر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف سیاسی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے احتجاج کیا گیا، مظاہرین نے بھارت مخالف بینرز اٹھا رکھے تھے۔

یہی نہیں بلکہ لیاری میں بھی کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی اور بھارتی اقدام کے خلاف ریلی نکالی گئی، مظاہرین نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بھارتی اقدام پر احتجاج کیا۔

اس موقع پر ریلی کے شرکا نے بھارت کے پرچم کو بھی نذرآتش کیا اور کشمیریوں کے حق میں نعرے بازی کی۔

دریں اثنا سکھر میں بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا اور شہر میں مختلف سیاسی وسماجی تنظیموں اور شہریوں کی بھارت مخالف ریلیاں نکالی گئیں۔

اس حوالے سے بتایا گیا کہ شہر کی فضائیں پاک فوج زندہ باد اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھیں۔

سکھر میں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن، سندھ ایرگیشن ٹریڈ یونین، جے یو آئی ودیگر تنظیموں کے علاوہ محکمہ صحت کے ملازمین اور میئر سکھر ارسلان شیخ کی قیادت میں شہریوں نے مختلف علاقوں سے ریلیاں نکالیں۔

پنجاب میں بھارتی اقدام کے خلاف احتجاج

دوسری جانب پنجاب کے دارالحکومت لاہور سمیت دیگر شہروں میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا۔

اس سلسلے میں چھوٹے، بڑے شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں جبکہ جلسے، جلوس کا بھی انعقاد کیا گیا، صوبائی دارالحکومت میں منعقد سب سے بڑی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ سمیت دیگر اہم شخصیات نے خطاب کیا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن محسوس ہوتا ہے کہ کوئی سازش ہورہی ہے، عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیرمیں غیرمعمولی حالات کا نوٹس لے۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے خطے کا امن اور استحکام داؤ پر لگادیا ہے اور نہتے کشمیری، پاکستان اور عالمی برادری کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری مقبوضہ کشمیرمیں غیرمعمولی حالات کانوٹس لے اور کشمیر کا مقدمہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تک پہنچائے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ’دنیا دیکھ رہی ہے آج 11روز گزر چکے ہیں لیکن مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو نافذ ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم آخری دم تک کشمیریوں کا ساتھ دیں گے اور آج پوری پاکستانی قوم کا پیغام ہے ’کشمیر بنے گا پاکستان‘۔

انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ہر فورم پر کشمیریوں کا ساتھ دے گی تاہم پوری دنیا کی نظریں سلامتی کونسل کے اجلاس پر ہیں۔

علاوہ ازیں ریلی سے حریت رہنما یٰسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ساتھ ہمارا خون کا رشتہ نہیں بلکہ روح کا رشتہ ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’ہمیں ووٹ یا کسی چیز کا لالچ نہیں بلکہ ہر پاکستانی کی آواز چاہیے، خطے میں امن چاہتے ہیں تو کشمیر کی آواز بنیں‘۔

مشعال ملک نے کہا کہ ’مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث کشمیری بچے بھوک، پیاس سے ترس رہے ہیں، چھوٹے بچوں کو دودھ میسر نہیں ہے‘۔

حریت رہنما کی اہلیہ مشعال ملک بھی ریلی میں موجود تھیں- فوٹو: اسکرین شاٹ
حریت رہنما کی اہلیہ مشعال ملک بھی ریلی میں موجود تھیں- فوٹو: اسکرین شاٹ

انہوں نے بتایا کہ ’ہسپتالوں میں ادویات ختم ہوچکی ہیں اور ایمبولینسز پر حملے ہور ہے ہیں‘، اب مقبوضہ کشمیر میں پورا بھارت ہی چڑھ دوڑا ہے، کون بچائے گا، اللہ بچائے گا اور یہ معجزہ سب دیکھیں گے‘۔

مشعال ملک نے پاکستانیوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’پاکستان کا ہر فرد اپنی بہن اور بیٹی سے وعدہ کرے کہ وہ کشمیریوں سے زیادہ پیار کرے گا‘۔

خیال رہے کہ مشعال ملک نے سوشل میڈیا پر یوم سیاہ کے موقع پر ایک پیغام جاری کیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے پر دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے لا کھڑا کیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ان مظالم سے مسئلہ کشمیر کی حقیقت تبدیل نہیں ہوگی اور نہ ہی یہ کشمیری عوام کو ان کے حق خود ارادیت کی قانونی جدوجہد سے روک سکے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظالم اپنی حد پار کر چکے ہیں جبکہ عالمی طاقتوں پر زور دیا تھا کہ وہ دہائیوں سے جاری مسئلہ کشمیر کا حل نکالنے کے لیے اقدامات کریں، ایسا نہ ہو کہ کہیں بہت دیر ہوجائے۔

علاوہ ازیں پنجاب کے شہر خانیوال کے ڈی پی او اسد سرفراز خان اور ڈپٹی کمشنر کی قیادت میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ریلی نکالی گئی۔

اس کے علاوہ منڈی بہاؤالدین سے ایم این اے امتیاز احمد چوہدری کی قیادت میں لاہور کشمیر مارچ میں شرکت کیلئے قافلہ روانہ ہوا۔

ساتھ ہی 15 اگست یوم سیاہ کے موقع پر کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے وہاڑی میں ریلی کا انعقاد کیا گیا اور صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ جہانزیب کچھی، صوبائی پارلیمانی سیکریٹری رائے ظہور احمد کھرل، ایم این اے اورنگزیب کچھی، ایم این اے طاہر اقبال چوہدری سمیت عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

اسی طرح سرگودھا میں یوم آزادی اور کشمیر کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ایک ریلی کا انعقاد ہوا، جس میں صوبائی وزیر انصر مجید نیازی، ڈاکٹر نادیہ عزیز، انصر اقبال سمیت دیگر قائدین نے خصوصی شرکت کی۔

یوم سیاہ کے موقع پر سرگودھا اور گردونواح میں بلدیاتی حکومت کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی، جس کی قیادت ڈپٹی ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ محمد حنیف نے کی، شرکا نے ہاتھوں میں سیاہ جھنڈے اٹھا کر احتجاج کیا اور کشمیر بنے گا پاکستان، بھارت مردہ باد کے نعرے لگائے۔

جہلم میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی جارحیت کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر ریلی کا اہتمام کیا گیا جس میں ایم پی اے راجہ یاور کمال، ایم پی اے چوہدری ظفر، سابق وفاقی وزیر چوہدری شہباز سمیت عوام کی کثیر تعداد میں شرکت کی۔

بلوچستان میں بھارت مخالف ریلیاں

ادھر بلوچستان میں بھی بھارت کا یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا اور بھارتی مظالم کے خلاف صوبے بھر میں ریلیاں نکالی گئیں، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں سمیت سماجی اراکین نے کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

کوئٹہ میں ریلوے ورکرز یونین نے کشمیر میں بھارتی فورسز کے مظام کے خلاف ریلی نکالی اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی۔

علاوہ ازیں بھاگ ناڑی میں ہندو برادری کے اراکین نے بھارت کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

خیبرپختونخوا میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی

خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی جارحیت کے خلاف یوم سیاہ منایا گیا اور چوک یاد گار اور چمکنی کے علاقہ میں ریلیاں نکالی گئی۔

ریلیوں میں تاجربرادری سمیت سکھ برادری، اقلیتی برادری اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

احتجاج میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی-فوٹو: علی اکبر
احتجاج میں شہریوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی-فوٹو: علی اکبر

ریلی کے شرکا نے کشمیر کے حق میں نعرے لگاتے ہوئے بھارت سے مطالبہ کیا کہ کشمیر پر غاصبانہ رویہ ترک کردے۔

شرکا نے عالمی برادری سے مسلئہ کشمیر پر خاموشی اختیار کرنے کی بجائے اسے حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

علاوہ ازیں مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر کی اۤزادی کو اب کسی اۤئینی ترمیم سے روکا نہیں جاسکتا۔

انہوں نے کشمیر کی آزادی تک برصغیر کی تقسیم کے ایجنڈا کو نامکمل قرار دیا۔


اس خبر کی تیاری میں ہمارے نمائندگان وسیم ریاض، سید علی شاہ، علی اکبر، سیف خان، عبیداللہ شیخ اور شفیع بلوچ نے معاونت کی

تبصرے (0) بند ہیں