دہائیوں سے کھانا کھائے بغیر زندہ رہنے والے افراد کی زندگی کو خطرہ لاحق
برطانیہ کے معروضی بیماریوں میں مبتلا درجنوں ایسے مریضوں کی زندگی داؤ پر لگ گئی ہے جنہوں نے کم سے کم 2 سے ڈھائی دہائیوں سے کبھی روایتی غذائیں نہیں کھائی۔
معروضی بیماریوں میں مبتلا ان افراد کو دہائیوں سے غیر روایتی طریقے سے مختلف غذاؤں پر مشتمل پانی کی طرح تیار کی گئیں غذائیں دی جا رہی تھیں۔
تاہم ان مریضوں کو خصوصی غذا فراہم کرنے والی کمپنی کو2 ہفتے قبل مزید بہتر طریقے سے ان غذاؤں کی تیاری کے لیے چند ماہ تک بند کردیا گیا، جس سے مریضوں کو غذاؤں کی فراہمی بند ہوگئی۔
برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کے مطابق ریاست انگلیڈ کی کمپنی کو’میڈیسن اینڈ ہیلتھ ریگولیٹری اتھارٹی‘ (ایم ایچ آر اے) کی جانب سے معائنے اور ہدایات کے بعد بند کیا گیا۔
کمپنی کو بند کیے جانے کے بعد برطانیہ کی مختلف ریاستوں کے ہسپتالوں میں داخل 511 مریضوں کو خصوصی غذاؤں کی فراہمی بند ہوگئی۔