اینیمیٹیڈ فلموں کے عظیم تخلیق کار ’رچرڈ ولیمز‘ کی یاد
عالمی سینما میں 3 مرکزی ادوار کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکے گا،
- پہلا دور جب خاموش فلمیں بنا کرتی تھیں،
- دوسرا دور جب بولتی فلمیں بننا شروع ہوئیں اور ان میں رنگ بھرے گئے،
- تیسرا دور جب اینیمیٹیڈ فلموں کی تخلیق ہوئی۔
اس تیسرے دور کے ابتدائی اور عظیم تخلیق کاروں میں سے ایک نام ’رچرڈ ولیمز‘ کا ہے۔ ولیمز جو اپنی ذات میں اینیمیٹیڈ آرٹ کے ادارے کی حیثیت رکھتے تھے، مگر اب یہ روشن عہد تمام ہوا، اور اس شعبے کی تاریخ رقم کرنے والے ان کی خدمات کا اعتراف سنہری حروف میں کریں گے۔
معروف اینیمیٹیڈ فلم ساز کی زندگی کے چند اوراق
کینیڈین نژاد برطانوی رچرڈ ولیمز کی پیدائش 19 مارچ 1933ء کی ہے جبکہ انتقال 16 اگست 2019ء کو ہوا۔ ولیمز کی صاحبزادی کے مطابق، جس دن ان کی موت ہوئی، وہ اس دن بھی کچھ گھنٹے پہلے تک اپنے کام میں ہمہ تن مصروف تھے، ایسا محسوس ہوتا ہے جب انہیں احساس ہوا کہ ان کا وقتِ آخر آ پہنچا ہے تو انہوں نے بہت اطمینان سے اپنا تخلیقی سامان سمیٹ کر ایک طرف رکھا اور اپنی نشست سے کھڑے ہوکر موت کی طرف مسکراتے ہوئے دیکھا اور بولے ’چلیے‘۔
50 برس سے زیادہ عرصے تک مسلسل کام کرنے والے اس آرٹسٹ کو ایک بھی لمحے کے لیے تھکن کا احساس نہیں ہوا، ان کو دیکھ کر لگتا ہے جیسے وہ اسی کام کے لیے پیدا ہوئے تھے، جسے آخری وقت تک نبھایا۔ اپنے کام سے عشق کرنا شاید اسی کو کہتے ہیں۔