Dawn News Television

اپ ڈیٹ 07 ستمبر 2019 12:33pm

خوبصورت جزیرہ جہاں بسنے والوں کو لاکھوں روپے دینے کی پیشکش

کیا آپ اپنی زندگی ایک جزیرے میں گزارنا پسند کریں گے جہاں رہائش کے لیے آپ کو رہائشگاہ، روزگار کے لیے زمین اور روزمرہ کے اخراجات کے لیے 3 سال تک ہر ماہ مناسب رقم بھی دی جائے؟

اگر ہاں تو یونان کا ایک جزیرہ آپ کے خوابوں کی جنت ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ وہاں مستقل رہائش اختیار کرنے والوں کو تنخواہ بھی دی جارہی ہے۔

بحیرہ ایجیئن میں واقع خوبصورت جزیرہ انتیکیتھیرا 7.89 اسکوائر میل پر پھیلا ہوا ہے جس میں ایک ہی بستی موجود ہے۔

یہ وہی جزیرہ ہے جہاں 20 ویں صدی کے اوائل میں ایک 2 ہزار سال پرانی ڈیوائس دریافت ہوئی جسے انسانی تاریخ کا پہلا کمپیوٹر دی انتیکیتھیرا میکنزم کہا جاتا ہے۔

مگر اس کے بعد ایسا لگا جیسے وہ دنیا نے اس جزیرے کو فراموش کردیا ہے مگر اب اسے توقع ہے کہ وہ متعدد افراد کا نیا گھر بن سکے گی اور مقامی حکومت ایسے افراد کو تلاش کررہی ہے جو وہاں مستقل رہائش اختیار کرسکیں۔

اس جزیرے کی آبادی حالیہ برسوں میں صرف 20 رہ گئی تھی اور یہی وجہ ہے کہ یونانی چرچ کے تعاون سے مقامی حکومت نے ایک منصوبے کا آغاز کیا ہے۔

اس منصوبے کے تحت بڑے خاندانوں کو وہاں رہنے کے لیے قائل کیا جائے گا اور جن افراد کو منتخب کیا جائے گا انہیں ایک گھر، خوراک اگانے یا کاروبار کے لیے زمین کا ایک ٹکڑا اور 3 سال تک ماہانہ 560 ڈالرز (لگ بھگ 88 ہزار پاکستانی روپے) تنخواہ دی جائے گی۔

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

اس جزیرے کی آبادی میں کمی شرح پیدائش گھٹ جانے اور نوجوانوں کی جانب سے بہتر روزگار کے لیے شہروں کا رخ کرنے کے نتیجے میں ہوئی اور یہی وجہ ہے کہ اب وہاں ایسے خاندانوں کوترجیح دیج جائے گی جن کے بچے بھی ہوں گے۔

ویسے تو جزیرے میں یونانی شہریت رکھنے والوں کو ترجیح دی جائے گی مگر کسی بھی قومیت کے افراد کو وہاں رہنے کی درخواست دینے کے لیے خوش آمدید کہا جائے گا۔

درحقیقت اب تک وہاں کچھ نئے خاندانوں کو رہائش بھی فراہم کی جاچکی ہے اور ان کی بدولت ہی وہاں کا مقامی اسکول ایک بار پھر کھل گیا ہے جو 24 برسوں سے بند تھا۔

ویسے یہ جان لیں کہ یہ دنیا سے کٹا ہوا جزیرہ نہیں بلکہ یہ جزیرہ کریٹ سے 2 گھنٹے جبکہ لاکونیا سے 4 گھنٹے کے فاصلے پر ہے یعنی یونان کے مرکز سے کچھ زیادہ دور نہیں۔

فوٹو بشکریہ وکی میڈیا کامنز

مگر یہ جان لیں کہ اگر وہاں رہائش کا ارادہ ہو تو وہاں ٹیکسی سروس کا تصور نہیں، سپر مارکیٹ اور پٹرول پمپ کا بھی نام و نشان نہیں۔

مگر یہ جزیرہ خودمختار ہے یعنی اس کے پاس پانی کا اپنا ذخیرہ ہے، بجلی کے حوالے سے کوئی پریشانی نہیں۔

Read Comments