Dawn News Television

اپ ڈیٹ 13 ستمبر 2019 03:25pm

بھارتی ریاست میں برقع پہننے والی طالبات کے کالج میں داخلے پر پابندی

بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر فیروزآباد کے ایک معروف کالج میں برقع پہننے والی طالبات کے کالج میں داخل ہونے پر پابندی عائد کردی گئی۔

انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق فیروزآباد کے ایس آر کے کالج میں ان طالبات کے داخلے پر پابندی عائد کی گئی جو برقع پہن کر کالج آتی ہیں۔

البتہ کالج کی انتظامیہ کا اس معاملے پر کہنا تھا کہ ان طالبات پر پابندی صرف اس لیے لگائی گئی ہے کیوں کہ برقع ان کے کالج کا یونیفارم نہیں۔

مزید پڑھیں: بھارت میں برقع پر پابندی کا مطالبہ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ، اسدالدین اویسی

کالج کے پرنسپل پرابھاسکر رائے کا کہنا تھا کہ 'یہ بہت پرانا قانون ہے کہ طالبات کو کالج یونیفارم میں آئی ڈی کارڈ کے ساتھ آنا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جب داخلے جاری تھے تو اس اصول پر عمل درآمد نہیں کیا جارہا تھا، لیکن اب جبکہ داخلے بند ہوچکے ہیں تو وہ طالبات جو یونیفارم اور آئی ڈی کارڈ کے بغیر کالج میں داخل ہونے کی کوشش کررہی ہیں، ان پر پابندی عائد کردی گئی۔

پرنسپل پربھاسکر رائے نے کہا کہ برقع کالج کے یونیفارم کے ڈریس کوڈ سے الگ ہے، اس لیے اسے پہننے کی اجازت نہیں'۔

اس حوالے سے ایک طلبہ کا کہنا تھا کہ 'ہم نہیں جانتے کہ کالج انتظامیہ ایسا کیوں کررہی ہے، میں نے اندر جانے کی کوشش کی لیکن مجھے منع کردیا گیا'۔

ایک اور طلبہ نے کہا کہ ’ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا، پہلے معاملہ الگ تھا'۔

یہ بھی پڑھیں: انتہا پسند شیوسینا کا بھارت میں برقع پر پابندی کا مطالبہ

دوسری جانب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ چندرہ وجے سنگھ نے اس معاملے کو کالج کا اندرونی معاملہ قرار دے دیا۔

انہوں نے کہا کہ 'میرے علم میں یہ معاملہ ضرور آیا، یہ کالج کا اندرونی معاملہ ہے، کچھ طالبات کو کہا گیا ہے کہ انہیں یونیفارم پہن کر آئی ڈی کارڈز کے ساتھ کالج میں آنا ہوگا'۔

البتہ انہوں نے کالج کی چند طالبات کو زبردستی برقع اتارنے پر مجبور کرنے جیسی رپورٹس کو بےبنیاد قرار دیا۔

ان کے مطابق ' انہیں برقع اتارنے پر مجبور نہیں کیا گیا، ان سے بس یہ کہا گیا کہ یونیفارم پہن کر کالج آئیں، اسٹوڈنٹس کو ان اصولوں کی پابندی کرنی چاہیے جو کالج کی جانب سے بتائے گئے'۔

Read Comments