انتہا پسند شیوسینا کا بھارت میں برقع پر پابندی کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 01 مئ 2019
بھارت میں 20 کروڑ سے زائد مسلمان بستے ہیں—فائل فوٹو: ٹائمز آف انڈیا
بھارت میں 20 کروڑ سے زائد مسلمان بستے ہیں—فائل فوٹو: ٹائمز آف انڈیا

انتہاپسند ہندو جماعت شیوسینا نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ہندوستان بھر میں برقع اور حجاب اوڑھنے پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

خیال رہے کہ شیو سینا بھارتی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی سربراہی میں بننے والے سیاسی جماعتوں کے اتحاد ’نیشنل ڈیموکریٹک الائنس‘ (این ڈی اے) میں بھی شامل ہے۔

اس اتحاد میں شیو سینا اور بی جے پی کے علاوہ مجموعی طور پر بھارت بھر کی 13 سیاسی جماعتیں شامل ہیں جس میں سے زیادہ تر انتہاپسند اور لسانی سیاست پر یقین رکھتی ہیں۔

شیو سینا سابق ہندو انتہاپسند سیاسی رہنما بال ٹھاکرے کی جماعت ہے جو 2012 میں چل بسے تھے۔

شیو سینا کو ریاست مہاراشٹر میں اکثریت حاصل ہوتی ہے اور یہ تنظیم انتہاپسند اور فرقہ وارانہ فسادات کروانے کے حوالے سے مشہور ہیں۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق شیو سینا نے اپنے مراٹھی اخبار ’سامنا‘ کے ایڈیٹوریل میں حکومت اور خاص طور پر وزیر اعظم نریندر مودی سے مطالبہ کیا کہ انہیں رام کی سرزمین پر برقع اور حجاب پر پابندی لگا دینی چاہیے۔

شیو سینا نے سامنا کے ایڈیٹوریل میں حال ہی میں سری لنکا میں حجاب اور برقع پر لگائی گئی پابندی کی مثال دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بھارت میں بھی قومی مفاد میں ایسا قدم اٹھایا جائے۔

رام کی سرزمین پر قومی مفاد میں برقع اور حجاب پر پرپابندی لگائی جائے، شیو سینا—فائل فوٹو: ایشیا نیوز
رام کی سرزمین پر قومی مفاد میں برقع اور حجاب پر پرپابندی لگائی جائے، شیو سینا—فائل فوٹو: ایشیا نیوز

ایڈیٹوریل میں لکھا گیا کہ جب رام کی لنکا یعنی سری لنکا میں حجاب اور برقع پر پابندی لگائی جاسکتی ہے تو رام کی سرزمین یعنی بھارت میں کیوں نہیں؟

ساتھ ہی ایڈیٹوریل میں برقع اور حجاب پر پابندی لگانے والے مغربی و یورپی ممالک کا حوالہ دیتے ہوئے حکومت کو تجویز دی گئی کہ بھارت بھر میں جلد سے جلد برقع اور حجاب پر پابندی لگائی جائے۔

ایڈیٹوریل میں لکھا گیا کہ برقع اور حجاب کی وجہ سے ہی بھارت کے زیر تسلط کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں۔

ساتھ ہی ایڈیٹوریل میں مسلمانوں اور ان کے لباس کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور الزام عائد کیا گیا کہ بیشتر مسلمان اپنے مذہب کو ہی نہیں سمجھتے۔

ایڈیٹوریل میں شیوسینا کے سربراہ اور بال ٹھاکرے کے بیٹے ادھاؤ ٹھاکرے نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی مسلمانوں کے خلاف کوئی کارروائی کی جاتی ہے تو مسلمان رونا شروع کردیتے ہیں کہتے ہیں کہ ’اسلام خطرے میں ہے‘۔

خیال رہے کہ 2 دن قبل ہی سری لنکا نے ملک بھر میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد کردی تھی۔

سری لنکا نے یہ فیصلہ 21 اپریل کو مسیحیوں کے مذہبی دن ایسٹر پر یکے بعد دیگرے ہونے والے 8 بم دھماکوں کے واقعے کے بعد کیا۔

بھارت میں ہندو مذہب کی پیروکار خواتین بھی سخت پردہ کرتی ہیں—فائل فوٹو: اتسپاڈیا
بھارت میں ہندو مذہب کی پیروکار خواتین بھی سخت پردہ کرتی ہیں—فائل فوٹو: اتسپاڈیا

ان بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 253 اور زخمیوں کی تعداد 400 سے زیادہ ہوگئی تھی۔

سری لنکا 29 اپریل کو وہ پہلا مشرقی و جنوبی ایشیائی ملک بنا جس نے دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر حجاب اور برقع پر پابندی عائد کی۔

سری لنکا میں برقع اور حجاب پر پابندی کو بنیاد بنا کر اب شیو سینا نے بھی بھارت میں اس پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔

شیو سینا نے ہندو خواتین کے پردے کی بات نہیں کی—فائل فوٹو لائیو منٹ
شیو سینا نے ہندو خواتین کے پردے کی بات نہیں کی—فائل فوٹو لائیو منٹ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں