Dawn News Television

اپ ڈیٹ 29 نومبر 2019 04:24pm

12 سالہ لڑکی کو ریپ کے بعد 80 فٹ گہرے کنویں میں پھینک دیا

جھنگ: اینٹوں کے بھٹے پر کام کرنے والے مزدور کی کم عمر بیٹی کو مبینہ طور پر ریپ کر کے 80 فٹ گہرے کنویں میں پھینکنے کے الزام میں ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا گیا۔

مذکورہ واقعہ جھنگ سے 10 کلومیٹر دور کھوکرا گاؤں میں پیش آیا جس کے نتیجے میں کم عمر لڑکی شدید زخمی ہوگئی۔۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق واقعے کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) سیٹیلائٹ ٹاؤن تھانے میں درج کرلی گئی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق بھٹہ مزدور کی 12 سالہ بیٹی گنے کے کھیتوں میں کام کررہی تھی جب اسی گاؤں سے تعلق رکھنے والے ملزم نے اسے مبینہ طور پر ریپ کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: 15 سالہ لڑکی کے ریپ کی تصدیق، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا

بعدازاں اپنا جرم چھپانے کے لیے ملزم نے لڑکی کو 80 فٹ گہرے کنویں میں پھینک دیا جس کی چیخوں کی آواز سن کر آس پاس کام کرنے والے افراد کنویں کے پاس پہنچے اور پولیس کو اطلاع دی۔

اطلاع ملنے کے بعد سٹی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) سیداللہ بھٹی کی سربراہی میں پولیس ٹیم جائے وقوع پر پہنچی۔

پولیس اہلکاروں نے مقامی افراد کی مدد سے متاثرہ لڑکی کو شدید زخمی حالت میں کنویں سے نکال کر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال (ڈی ایچ کیو) منتقل کردیا۔

ڈاکٹرز کے مطابق لڑکی کو کمر اور ٹانگوں پر شدید چوٹیں آئی ہیں جبکہ پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کرلیا۔

خیال رہے کہ چند روز قبل راولپنڈی میں ایک 18 سالہ چچا نے اپنی بھتیجی کو ریپ کا نشانہ بنا نے کے بعد گلا گھونٹ کر قتل کردیا تھا جبکہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔

ادھر کرم ایجنسی کے گاؤں پیوار میں اسکول جانے والی 5 سالہ بچی کی لاش تالاب سے ملی تھی، بعد ازاں یہ بات سامنے آئی کہ بچی کو قتل سے قبل ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

اس سے قبل کراچی کے علاقے ملیر میں پولیس نے 7 سالہ بچی کو دھمکی دے کر جھاڑیوں میں لے جاکر ریپ کا نشانہ بنانے کے الزام میں 16 سالہ لڑکے کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

خیال رہے کہ ملک میں کم عمر لڑکوں اور لڑکیوں کے ریپ اور بعدازاں قتل کیے جانے کے واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں روزانہ 12بچے جنسی استحصال کا نشانہ بنتے ہیں۔

Read Comments