Dawn News Television

شائع 02 دسمبر 2019 05:34pm

پولیو سے متاثرہ وہیل چیئر ڈانسرز کی انوکھی محبت کی داستان

تائیوان کے وہیل چیئر ڈانسرز 48 سالہ اوی ہانگ اور ونسینٹ کو نے اگرچہ حال ہی میں جرمنی میں ہونے والی ’ورلڈ پارا ڈانس اسپورٹس چیمپیئن شپ‘ جیت کر نیا اعزاز حاصل کیا تھا۔

تاہم دنیا اب بھی ان دونوں پولیو سے متاثرہ ڈانسرز سے ناواقف ہے۔

تائیوان سے تعلق رکھنے والے دونوں ڈانسرز نے تقریبا ایک دہائی ایک ساتھ گزارنے کے بعد کچھ ہی عرصہ قبل شادی کرکے اپنی محبت کو رشتے میں بدلا تھا۔

دونوں پولیو سے متاثر ہونے سمیت ہم عمر بھی ہیں—فوٹو: اے ایف پی

ونسینٹ کو اور اوی ہانگ کو تائیوان کے اس آخری نسل میں شمار کیا جاتا ہے جو وہاں پولیو وائرس سے متاثر ہوئے تھے اور وہ بھی اپنے دیگر متعدد ہم وطنوں کی طرح وہیل چیئر تک محدود رہ گئے۔

دونوں کو ایک ہی خاتون ڈانس کی تربیت دیتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق ونسینٹ کو اور او ہانگ نے 10 سال قبل فلاحی تنظیم کی جانب سے خصوصی افراد کے لیے شروع کیے گئے پروگرام کے ذریعے ڈانس سیکھنا شروع کیا اور وہ کئی سال تک ایک ساتھ ڈانس سیکھتے رہے۔

وہیل چیئر ڈانسرز کے ساتھ نارمل ڈانسرز رضاکارانہ طور پر پرفارمنس کرتی ہیں—فوٹو: اے ایف پی

دونوں نے تقریبا ایک دہائی تک ڈانس سیکھنے کے دوران ایک دوسرے سے کیے گئے محبت کے وعدوں کو حال ہی میں نبھایا اور دونوں نے شادی کرلی۔

ونسینٹ کو اور او ہانگ نے ابتدائی طور پر جرمنی کے شہر بون میں وہیل چیئر ڈانس سیکھی تھی جس کے بعد انہوں نے ’تائپے‘ میں بھی ڈانس سیکھنے کو عمل کو برقرار رکھا۔

تائیوان میں ان سمیت دیگر 50 وہیل چیئر افراد ڈانس کی تربیت لے رہے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

ونسینٹ کو اور او ہانگ اب بھی تائپے کے دیگر 50 وہیل چیئر ڈانسرز کے ساتھ مل کر تربیت لیتے ہیں اور ساتھ ہی وہ فلاحی منصوبوں کے پروگراموں میں بھی پرفارمنس کرتے ہیں۔

اوی ہانگ اپنی ٹیچر کے ساتھ بھی ڈانس کرتے ہیں—فوٹو: اے ایف پی

ساتھ ہی دونوں میاں بیوی وہیل چیئر ڈانسر عام ڈانسرز کے ساتھ بھی پرفارمنس کرتے ہیں، ان کے ساتھ پرفارمنس کرنے والے عام ڈانسر ان کی طرح وہیل چیئر پر نہیں ہوتے بلکہ وہ کسی نارمل انسان کی طرح اپنے پاؤں پر کھڑے ہوکر ڈانس کرتے ہیں۔

Read Comments