Dawn News Television

اپ ڈیٹ 19 فروری 2020 04:59pm

کراچی میں پہلی بار 10 روزہ پبلک آرٹ فیسٹیول کا انعقاد

ثقافتی تنظیم ’آئی ایم کراچی‘ کی جانب سے پہلی بار صوبہ سندھ کے دارالحکومت کے اولڈ ایریاز میں 10 روزہ پبلک آرٹ فیسٹیول کا انعقاد کیا گیا۔

اگرچہ پبلک آرٹ فیسٹیول کا انعقاد دوسری مرتبہ کیا گیا تاہم یہ پہلا موقع تھا کہ آرٹ فیسٹیول کو 10 روز تک جاری رکھا گیا، اس سے قبل 2019 میں ’انٹرنیشنل پبلک آرٹ فیسٹیول‘ (آئی پیف) کو 3 روز تک جاری رکھا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پہلی بار کراچی میں 10 روزہ آرٹ فیسٹیول کرانے کا اعلان

پہلے پبلک آرٹ فیسٹیول کو 2019 میں کراچی کی تاریخی عمارت ’کراچی پورٹ ٹرسٹ‘ (کے پی ٹی) میں منعقد کیا گیا تھا اور قیام پاکستان کے بعد پہلا موقع تھا کہ کے پی ٹی کی تاریخی عمارت کو عوام کے لیے کھولا گیا تھا۔

کے پی ٹی کی عمارت ایک صدی قبل قیام پاکستان سے قبل انگریز سرکار نے تعمیر کی تھی اور گزشتہ برس پہلی بار اس عمارت میں عوامی آرٹ فیسٹیول کو منعقد کیا گیا تھا۔

آئی ایم کراچی کی جانب سے رواں ماہ 7 سے 16 فروری تک دوسرے پبلک آرٹ فیسٹیول کا آغاز کراچی کے اولڈ ایریا میں کیا گیا اور اس بار فیسٹیول کا انعقاد ’نادرشا ایڈلجی ڈنشا یونیورسٹی‘ (این ای ڈی) کے سٹی کیمپس میں کیا گیا۔

این ای ڈی سٹی کیمپس کی تاریخی عمارت تاریخی کالج ’دیارام جیٹھ مل کالج‘ (ڈی جے) کی عمارت کے پیچھے ہے اور دونوں عمارتیں ثقافتی ورثہ ہیں۔

دس روزہ پبلک آرٹ فیسٹیول کی افتتاحی تقریب میں کراچی کمشنر، آرٹ کونسل کے صدر، آئی ایم کراچی کے اعلیٰ عہدیداروں سمیت مختلف قونصلیٹ خانوں کے عہدیداروں نے بھی شرکت کی اور آرٹ فیسٹیول کے پہلے روز سندھ کے صوفی شاعر شاہ عبداللطیف بھٹائی کا راگ گانے والی ’سورمی لڑکیوں‘ نے کلام بھی پیش کیا۔

5 لڑکیوں کے گروپ نے ایک سینئر مرد فنکار کی سربراہی میں شاہ بھٹائی کا کلام پیش کرکے آرٹ اور میوزک کے دلدادہ افراد کو محظوظ کیا جب کہ ان کی پرفارمنس کو نوجوان نسل نے بھی سراہا۔

دس روزہ پبلک آرٹ فیسٹیول میں مجموعی طور پر پاکستان سمیت دنیا کے دیگر ممالک کے آرٹسٹوں کی انسٹالیشن اور فن پارے نمائش کے لیے رکھے گئے تاہم تمام آرٹسٹوں کی نمائش کا محور و مرکز کراچی شہر تھا۔

پبلک آرٹ فیسٹیول میں براہ راسٹ آرٹ پینٹنگ کا بھی انتظام تھا اور انتظامیہ کی جانب سے بے رنگ آرٹ رکھے گئے تھے جنہیں نوجوان آرٹسٹوں نے رنگ کر ان میں جان ڈالی۔

پبلک آرٹ فیسٹیول کے آخری روز ’چہار بیت‘ کو بھی پیش کیا گیا اور پہلی بار نوجوانوں نے ’چہار بیت‘ کی پرفارمنس دیکھی۔

ایک ہفتے سے زائد وقت تک جاری رہنے والے آرٹ فیسٹیول میں زیادہ تر نئی نسل کے افراد نے شرکت کی تاہم آرٹ اور فن سے وابستہ اہم شخصیات نے بھی مختلف دنوں میں فیسٹیول کا دورہ کیا۔

Read Comments