پاکستان

جماعت اسلامی کے کارکن کے قتل کیس میں رینجرز اہلکار ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

ملزمان نے ایک جھگڑے کے بعد سرجانی میں راشن کی تقسیم کے دوران مقتول اور دیگر افراد پر حملہ کیا، تفتیشی افسر

کراچی کی مقامی عدالت نے سرجانی ٹاؤن میں راشن کی تقسیم کے دوران ایک شخص کے مبینہ قتل کے مقدمے میں رینجرز اہلکار کو تفتیش کے لیے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

خیال رہے کہ 14 اپریل کو راشن کی تقسیم کے دوران 2 فلاحی تنظیموں کے کارکنان میں تصادم کے نتیجے میں جاوید احمد نامی شخص قتل ہوگیا تھا جس کے بعد پولیس نے مدثر کو دیگر 5 افراد سمیت مبینہ طور پر جاوید احمد کے قتل اور 3 افراد کو زخمی کرنے کے مقدمے میں نامزد کر کے گرفتار کرلیا تھا۔

چنانچہ ہفتہ کے روز تفتیشی افسر نے زیر حراست اہلکار کو جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا اور تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔

یہ بھی پڑھیں: جماعت اسلامی کے کارکن کا قتل، مقدمے میں سرکاری اہلکار سمیت 6 افراد نامزد

تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ جاوید احمد کی عمر 35 سال تھی اور وہ جماعت اسلامی کے مقامی رضاکار تھے جن کا زیر حراست ملزم کے بھتیجے کے ساتھ راشن کی تقسیم کے معاملے پر جھگڑا ہوا تھا۔

بعدازاں ملزم اور اس کے 5 مفرور ساتھیوں، عبداللہ شاہ حکیم المعروف میجر اور دیگر 3 نامعلوم افراد کے ساتھ مل کر جماعت اسلامی کے تیسر ٹاؤن میں موجود دفتر پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں جاوید احمد جاں بحق اور سلیم، عظیم اور عدنان زخمی ہوگئے تھے۔

تفتیشی افسر کے مطابق مفرور ہونے والے ملزمان کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان تھے جنہوں نے ایک جھگڑے کے بعد لاک ڈاؤن کے دوران سرجانی کے سیکٹر 36 سی میں راشن کی تقسیم کے دوران مقتول اور دیگر پر حملہ کیا۔

مزید پڑھیں: کراچی: ساتھی اہلکار کے قتل پر رینجرز کے معطل سپاہی کو سزائے موت

تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ زیر حراست ملزم سے اس کے مفرور ساتھیوں کا سراغ لگانے کے لیے تفتیش اور دیگر قانونی کارروائی مکمل کرنی ہیں اس لیے ملزم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا جائے۔

تاہم مجسٹریٹ نے ملزم کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا اور ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر ملزم کو تفتیشی رپورٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش کیا جائے۔

اس سے قبل مقتول کے بھائی محمد حنیف کی شکایت پر مقدمہ درج کیا گیا تھا، پولیس کے مطابق جاوید احمد کا تعلق ٹھٹھہ سے تھا اور وہ پیشے کے لحاظ سے ڈرائیور تھے۔


یہ خبر 19 اپریل 2020 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

’فروٹ چاٹ‘ ویل چیئر لڑکی کی منفرد کتھا پر مبنی مختصر فلم

کورونا وائرس: ایک دن میں ریکارڈ 20 اموات، مجموعی تعداد 168 ہوگئی

عید کے بعد تعمیراتی شعبے کی 'بحالی' متوقع