Dawn News Television

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2020 04:23pm

جونی ڈیپ کے اخبار کے خلاف کیس کا فیصلہ آئندہ ہفتے سنایا جائے گا

برطانیہ کے عدالتی دفتر نے کہا ہے کہ ہولی وڈ اداکار جونی ڈیپ کی جانب سے برطانوی اخبار ’دی سن‘ کے خلاف دائر کیے گئے ہتک عزت کے کیس کا فیصلہ آئندہ ہفتے سنایا جائے گا۔

مذکورہ کیس اپریل 2018 میں جونی ڈیپ نے برطانوی اخبار کے خلاف دائر کیا تھا۔

57 سالہ اداکار نے اخبار کے خلاف اس وقت مقدمہ دائر کیا تھا جب اخبار نے اپنے ایک مضمون میں انہیں بیوی پر تشدد کرنے والا لکھا تھا۔

'دی سن‘ نے اپنے مضمون میں جونی ڈیپ کو ’بیوی پر تشدد کرنے والا‘ شخص قرار دیتے ہوئے لکھا تھا کہ کس طرح جونی ڈیپ نے اپنی اہلیہ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا۔

مضمون میں جہاں جونی ڈیپ کو بیوی پر تشدد کرنے والے شخص کے طور پر پیش کیا گیا، وہیں ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ کو ایک مظلوم خاتون کے طور پر بھی پیش کیا گیا تھا۔

اخبار کی جانب سے مضمون شائع کیے جانے کے بعد جونی ڈیپ نے اخبار کے خلاف برطانوی عدالت میں مقدمہ دائر کرتے ہوئے 2 لاکھ یورو ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

مذکورہ کیس کی باضابطہ سماعتوں کا آغاز رواں ماہ 7 جولائی کو ہوا تھا اور ابتدائی طور پر جونی ڈیپ نے اپنے بیانات ریکارڈ کروائے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: امبر ہرڈ تشدد کیس کی سماعتیں مکمل، فیصلہ چند ماہ میں سنایا جائے گا

جونی ڈیپ نے 14 جولائی تک اپنے بیانات ریکارڈ کروائے، جس دوران انہوں نے سابق اہلیہ امبر ہرڈ پر ہر طرح کے تشدد کے الزامات کو مسترد کیا۔

اپنے بیانات میں جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ پر کسی بھی قسم کا تشدد نہ کرنے کا دعویٰ کیا جب کہ ان کے وکلا نے عدالت کو بتایا کہ اداکار نے زندگی میں کبھی کسی خاتون کو تشدد کا نشانہ نہیں بنایا۔

جونی ڈیپ نے عدالت میں دعویٰ کیا کہ الٹا انہیں سابق اہلیہ امبر ہرڈ تشدد کا نشانہ بناتی رہی ہیں اور ایک بار تو انہیں نے ان کی انگلیاں تک توڑ دی تھیں۔

جونی ڈیپ کے وکلا نے عدالت میں امبر ہرڈ پر شادی کے بعد غیر محرم مرد حضرات ایلون مسک اور ہولی وڈ اداکار جیمز فرانکو سے ناجائز جنسی تعلقات کے الزامات بھی لگائے۔

جونی ڈیپ کے بعد 20 جولائی سے لے کر 26 جولائی تک امبر ہرڈ نے اپنے بیانات ریکارڈ کروائے اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ جونی ڈیپ نے 2013 سے 2016 تک انہیں مختلف مواقع پر 14 بار تشدد کا نشانہ بنایا۔

امبر ہرڈ نے عدالت میں ایک بار سابق شوہر کو مکا مارنے کا اعتراف بھی کیا تھا۔

مزید پڑھیں: اہلیہ تشدد کیس میں جونی ڈیپ کے بیانات مکمل

اداکارہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ شادی کے کچھ عرصے بعد ہی جونی ڈیپ کا رویہ تبدیل ہوگیا تھا اور وہ انہیں اس قدر تشدد کا نشانہ بناتے تھے کہ انہیں لگتا تھا کہ وہ مرجائیں گی۔

امبر ہرڈ نے الزام عائد کیا تھا کہ جونی ڈیپ انہیں دوسرے مرد حضرات سے گینگ ریپ کروانے کی دھمکیاں بھی دیتے رہے تھے۔

اداکارہ نے سابق شوہر کے وکلا کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے کبھی بھی ایلون مسک اور اداکار جیمز فرانکو سے ناجائز تعلقات نہیں رہے۔

اداکارہ کے وکلا نے جونی ڈیپ کو خواتین پر تشدد کرنے والا جانور قرار دیا تھا۔

اسی کیس میں 27 اور 28 جولائی کو جونی ڈیپ، برطانوی اخبار دی سن کے وکلا اور امبر ہرڈ کے وکلا نے حتمی دلائل دیے تھے۔

28 جولائی کو تمام فریقین کے وکلا کی جانب سے حتمی دلائل دیے جانے کے بعد عدالت نے غیر معینہ مدت تک سماعت ملتوی کردی تھی۔

تاہم اب مذکورہ کیس کی سماعت کرنے والے جج نے کہا کہ کیس کا فیصلہ آئندہ ہفتے 2 نومبر کو سنایا جائے گا۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق برطانوی عدالتی دفتر کی جانب سے جاری کیے گئے جج اینڈریو نکول کیس کا فیصلہ 2 نومبر کو سنائیں گے۔

اس سے پہلے یہ خیال بھی کیا جا رہا تھا کہ ممکنہ طور پر مذکورہ کیس کو جج لندن کی ہائی کورٹ میں بھجوائے گا تاہم اب واضح ہوگیا کہ کیس کی کہیں اور سماعت نہیں ہوگی اور 2 نومبر کو فیصلہ سنا دیا جائے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ آئندہ ماہ 10 سے 12 نومبر تک جونی ڈیپ کا امریکی عدالت میں اپنی سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف دائر کیے گئے ہتک عزت کے مقدمے کی سماعت بھی ہوگی اور عدالت نے اداکار کو سماعت میں ہر حال میں پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تشدد کیس میں امبر ہرڈ کے بیانات بھی مکمل

امریکی عدالت میں دائر کیے گئے مقدمے میں جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ امبر ہرڈ کے خلاف 5 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا مقدمہ دائر کر رکھا ہے۔

جونی ڈیپ نے مذکورہ مقدمہ اس وقت دائر کیا تھا جب ان کی سابق اہلیہ نے امریکی اخبار میں گھریلو تشدد پر ایک مضمون لکھتے ہوئے اپنے اوپر ہونے والے تشدد کو بیان کیا تھا تاہم انہوں نے جونی ڈیپ کا نام نہیں لیا تھا۔

جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ نے 2015 میں شادی کی تھی اور دونوں کی عمر میں 23 سال کا فرق ہے۔

دونوں کی شادی محض 2 سال سے بھی کم عرصے تک چلی تھی، امبر ہرڈ نے 2016 میں ہی شوہر پر گھریلو تشدد کا الزام لگا کر ان سے علیحدگی اختیار کرلی تھی اور دونوں میں 2017 کے وسط تک طلاق ہوگئی تھی۔

Read Comments