جونی ڈیپ کو سابق بیوی کے خلاف دائر مقدمے میں پیش ہونے کا حکم

19 اکتوبر 2020
دونوں کے درمیان 2017 میں طلاق ہوگئی تھی—فائل فوٹو: ڈیڈ لائن
دونوں کے درمیان 2017 میں طلاق ہوگئی تھی—فائل فوٹو: ڈیڈ لائن

امریکی عدالت نے ہولی وڈ اداکار 57 سالہ جونی ڈیپ کو سابق اہلیہ کے خلاف دائر کیے گئے اپنے ہرجانے کے مقدمے کی سماعت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

اس سے قبل گزشتہ ماہ 2 ستمبر کو جونی ڈیپ نے امریکی عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ ان کی سابق اہلیہ کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کی سماعت کچھ ماہ کے لیے ملتوی کردی جائے۔

جونی ڈیپ نے ریاست ورجینیا کے شہر فیئر فیکس کی عدالت میں دائر کردہ درخواست میں کہا تھا کہ جن دنوں میں ان کے مقدمے کی سماعت شروع ہوگی، ان ہی دنوں میں وہ اپنی آنے والی فلم کی شوتںگ کے لیے برطانیہ جائیں گے، اس لیے فی الحال سماعت ملتوی کی جائے۔

اداکار نے اپنی درخواست میں عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کے ہرجانے کے دعوے کی سماعت مئی یا جون 2021 تک مؤخر کی جائے۔

جونی ڈیپ نے درخواست میں کہا تھا کہ جلد ہی ان کی آنے والی فلم فانٹیسٹک بیٹس تھری کی شوٹنگ شروع ہوگی، جس وجہ سے وہ سماعتوں میں پیش نہیں ہوسکیں گے۔

# یہ بھی پڑھیں: جونی ڈیپ سابق اہلیہ کے خلاف ہرجانے کے ٹرائل میں تاخیر کے خواہاں

خیال کیا جا رہا ہے تھا کہ عدالت ان کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے سماعت کو ملتوی کرے گی، تاہم عدالت نے اداکار کی درخواست کو مسترد کردیا۔

جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ نے 2015 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: رائٹرز
جونی ڈیپ اور امبر ہرڈ نے 2015 میں شادی کی تھی—فائل فوٹو: رائٹرز

شوبز ویب سائٹ ڈیڈ لائن کے مطابق فیئر فیکس کی عدالت کے جج نے جونی ڈیپ کو ہر حال میں ہرجانے کے کیس کی سماعت میں پیش ہونے کا حکم دیا۔

عدالت کی جانب سےجاری بیان کے مطابق جونی ڈیپ کی جانب سے ہی دائر کیے گئے 2019 کے ہرجانے کے کیس کی سماعت 10 سے 12 نومبر کو ہوگی اور اس دوران دونوں فریقین کا عدالت میں موجود ہونا لازمی ہے۔

عدالت نے جونی ڈیپ اور ان کی سابق اہلیہ امبر ہرڈ کو بھی 10 سے 12 نومبر کو صبح سے لے کر شام تک عدالت میں اپنے وکلا کے ساتھ موجود رہنے کا حکم دیا۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ عدالت جونی ڈیپ کی جانب سے دائر کیے گئے 5 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا مقدمہ 10 سے 12 نومبر کی سماعتوں کے دوران ہی نمٹا دے گی، تاہم اس حوالے سے کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔

امبر ہیرڈ نے جونی ڈیپ پر تشدد کا الزام لگایا تھا، جس کےبعد دونوں میں 2017 میں طلاق ہوگئی تھی—فوٹو: ڈیلی ایکسپریس یوکے
امبر ہیرڈ نے جونی ڈیپ پر تشدد کا الزام لگایا تھا، جس کےبعد دونوں میں 2017 میں طلاق ہوگئی تھی—فوٹو: ڈیلی ایکسپریس یوکے

مذکورہ مقدمہ جونی ڈیپ نے مارچ 2019 میں سابق اہلیہ امبر ہرڈ کی جانب سے اخبار میں جھوٹا مضمون لکھنے کے بعد دائر کیا تھا۔

مزید پڑھیں: ’سابق شوہر کی جانب سے دائر کیا گیا ہتک عزت کا دعویٰ خارج کیا جائے‘

جونی ڈیپ کی سابق اہلیہ نے معروف اخبار واشنگٹن پوسٹ میں خواتین پر گھریلو تشدد، انہیں گھریلو جنسی ہراسانی کا نشانہ بنائے جانے پر ایک مضمون لکھا تھا۔

امبر ہرڈ نے اپنے مضمون میں امریکی حکومتی اداروں سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ خواتین کو گھریلو تشدد، گھریلو جنسی ہراسانی اور استحصال سے بچانے کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھائیں۔

مضمون میں انہوں نے واضح کیا تھا کہ وہ کافی عرصے تک گھریلو جنسی استحصال، تشدد اور ہراسانی کا شکار رہیں اور معروف ہونے کے باوجود وہ اس معاملے پر کھل کر بات نہیں کرسکیں۔

اداکارہ نے اپنے مضمون میں سابق شوہر جونی ڈیپ کا نام استعمال نہیں کیا تھا تاہم ان کا اشارہ ان کی جانب ہی تھا۔

مضمون شائع ہونے کے بعد جونی ڈیپ پر تنقید بڑھ گئی تھی اور ان کا کیریئر بھی خطرے میں پڑگیا تھا، جس کے بعد انہوں نے مارچ 2019 میں امبر ہرڈ کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

اور اب اسی کیس کی سماعت 10 سے 12 نومبر تک جاری رہے گی، جس میں دونوں فریقین کو حاضر ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ امبر ہرڈ اور جونی ڈیپ کے درمیان 2011 میں تعلقات استوار ہوئے تھے اور دونوں نے فروری 2015 میں شادی کی تھی۔

شادی کے 15 ماہ بعد امبر ہرڈ نے مئی 2016 میں جونی ڈیپ پر تشدد کے الزامات عائد کرتے ہوئے طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا اور دونوں کے درمیان 2017 میں طلاق ہوگئی تھی۔

جھوٹا مضمون لکھنے کے خلاف جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
جھوٹا مضمون لکھنے کے خلاف جونی ڈیپ نے سابق اہلیہ کے خلاف ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں