Dawn News Television

اپ ڈیٹ 31 مارچ 2021 04:04pm

غریب ممالک کیلئے مختص ویکسین کا ایک تہائی بھارت میں ہی موجود ہونے کا انکشاف

نئی دہلی: عالمی پروگرام کے تحت غریب ممالک کو فراہم کی جانے والی اور بھارتی میں تیار کردہ 2 کروڑ 80 لاکھ ایسٹرا زینیکا ویکسین کی خوارک میں سے ایک تہائی سے زائد کی بھارت میں موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبر رساں ایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا انکشاف یونیسیف اور ایک ذرائع سے ملنے والے اعدادوشمار میں کیا گیا۔

مزید پڑھیں: ایسٹرازینیکا ویکسین کے امریکی ٹرائل کے نتائج جاری، 79 فیصد مؤثر اور محفوظ قرار

بھارت کو اس انکشاف کے بعد شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کہ انڈیا نے کوویکس پروگرام کے تحت جو ویکسین سپلائی کرنی تھی اس میں سے اکثر ملک سے باہر گئی ہی نہیں کیونکہ بھارت نے بڑی تعداد میں ویکسین کی برآمدات میں تاخیر کا فیصلہ کیا حالانکہ دنیا کے غریب ممالک انتہائی شدت سے اس کے منتظر ہیں۔

یونیسیف کی ویب سائٹ پر موجود اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ ہندوستان کو کوویکس ویکسین کی ایک کروڑ خوراکیں موصول ہوئیں جو کسی بھی ملک کو ملنے والی سب سے بڑی تعداد ہے جبکہ 40 لاکھ خوراکوں کے ساتھ نائیجیریا دوسرے نمبر پر موجود ہے، متعدد غریب اقوام کا انحصار اسی پروگرام پر ہے لیکن انہیں انتہائی کم تعداد میں ویکسین ملی ہے یا پھر ملی ہی نہیں ہے۔

سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کے لائسنس کے تحت بنائی گئی ایسٹرازینیکا کی لاکھوں خوراکیں غریبوں کو ویکسین لگانے کے عالمی پروگرام کے تحت کوویکس کے ابتدائی آرڈر کا بہت بڑا حصہ بنتی ہیں، اگلے ماہ 5 کروڑ خوراکیں دی جانی ہیں لیکن اس میں سے زیادہ تر بھارت کی جانب سے برآمدات پر نئی پابندیوں کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہے۔

عالمی ادارہ صحت کی زیر سربراہی اور خیراتی اداروں اور کمپنیوں اور گاوی اتحاد ممالک کی جانب سے چلایا جانے والے عالمی پروگرام کے تحت اس سال دو ارب ویکسین کی خوراک کی فراہمی کا ہدف ہے اور ان کو یونیسیف تقسیم کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فرانس میں ایسٹرازینیکا ویکسین کے دوبارہ استعمال کی اجازت

لیکن اس پروگرام کا سست روی سے آغاز ہوا ہے، حکام نے یہ شکایت کی ہے کہ دولت مند ممالک نے ویکسینز کی ابتدائی مقدار کی بڑی تعداد پر قبضہ کر لیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ بھارت کو اپنی ایک کروڑ خوراکیں جلدی ملی ہیں کیونکہ عالمی سطح پر خوراکوں کی تقسیم سے قبل کوویکس کو عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر ویکسین کے استعمال کی منظوری کے لیے انتظار کرنا پڑا تھا۔

Read Comments