Dawn News Television

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2021 03:51pm

عدالت میں جج کو ہینڈ بیگ مارنے والی خاتون کےخلاف دہشتگردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ

روالپنڈی کی مقامی عدالت میں جج کو ہینڈ مارنے اور دھمکیاں دینے والی خاتون کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمہ عدالتی ریڈر کی مدعیت میں تھانہ سول لائنز میں درج کیا گیا جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جج سردار عمر حسن ایک مقدمے کی سماعت کر رہے تھے جس دوران ایک خاتون عدالت میں آئی اور بدتمیزی و گالم گلوچ شروع کردی۔

مقدمے میں کہا گیا کہ ملزمہ نے چیک کیس میں ملزم کی ضمانت منظور ہونے پر عدالتی فائلیں اٹھا کر پھینکیں، جج سردار عمر حسن کو بھی گالیاں دیں اور عدالت میں ہینڈ بیگ مارا۔

بعد ازاں خاتون نے جج کے چیمبر میں بھی گھسنے کی کوشش کی اور روکنے پر کہا کہ میں جج کو چیمبر میں جاکر مار دوں گی، یہ مجھے جانتے نہیں ہیں میں کون ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: جج پر وکیل کا تشدد: عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیئے

ملزمہ نے خواتین پولیس اہلکاروں سے بھی ہاتھا پائی کی، عدالت میں ایک گھنٹے تک کام رکا رہا اور خاتون نے خوف و ہراس پھیلایا۔

جج کو عدالت میں ہینڈ بیگ مارنے والی خاتون پر تعزیرات پاکستان کی دفعات 186، 353 اور 506 جبکہ انسداد دہشت گردی قانون کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

Read Comments