عدالت میں جج کو ہینڈ بیگ مارنے والی خاتون کےخلاف دہشتگردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ

اپ ڈیٹ 06 اپريل 2021
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ نے خواتین پولیس اہلکاروں سے بھی ہاتھا پائی کی — فائل فوٹو / اے پی
مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ملزمہ نے خواتین پولیس اہلکاروں سے بھی ہاتھا پائی کی — فائل فوٹو / اے پی

روالپنڈی کی مقامی عدالت میں جج کو ہینڈ مارنے اور دھمکیاں دینے والی خاتون کے خلاف دہشت گردی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مقدمہ عدالتی ریڈر کی مدعیت میں تھانہ سول لائنز میں درج کیا گیا جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جج سردار عمر حسن ایک مقدمے کی سماعت کر رہے تھے جس دوران ایک خاتون عدالت میں آئی اور بدتمیزی و گالم گلوچ شروع کردی۔

مقدمے میں کہا گیا کہ ملزمہ نے چیک کیس میں ملزم کی ضمانت منظور ہونے پر عدالتی فائلیں اٹھا کر پھینکیں، جج سردار عمر حسن کو بھی گالیاں دیں اور عدالت میں ہینڈ بیگ مارا۔

بعد ازاں خاتون نے جج کے چیمبر میں بھی گھسنے کی کوشش کی اور روکنے پر کہا کہ میں جج کو چیمبر میں جاکر مار دوں گی، یہ مجھے جانتے نہیں ہیں میں کون ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: جج پر وکیل کا تشدد: عدالت نے تمام فریقین کو نوٹس جاری کردیئے

ملزمہ نے خواتین پولیس اہلکاروں سے بھی ہاتھا پائی کی، عدالت میں ایک گھنٹے تک کام رکا رہا اور خاتون نے خوف و ہراس پھیلایا۔

جج کو عدالت میں ہینڈ بیگ مارنے والی خاتون پر تعزیرات پاکستان کی دفعات 186، 353 اور 506 جبکہ انسداد دہشت گردی قانون کی دفعہ 7 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں