Dawn News Television

اپ ڈیٹ 26 مئ 2021 01:06pm

اسلا آباد میں صحافی پر نامعلوم افراد کا تشدد

صحافی اور یوٹیوبر اسد علی طور پر اسلام آباد کے سیکٹر ایف 10 میں ان کی رہائش گاہ کے باہر نامعلوم افراد کی جانب سے بدترین تشدد کیا گیا جس سے وہ زخمی ہوگئے۔

پولیس عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ کچھ لوگ اپارٹمنٹ میں اسد علی طور کی رہائش گاہ کے باہر آئے، صحافی اور ان افراد کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی اور نامعلوم افراد انہیں زخمی کرکے فرار ہوگئے۔

بعد ازاں زخمی صحافی کو اسلام آباد کے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ویڈیو کے ذریعے واقعے کی کچھ تفصیلات بتاتے ہوئے اسد علی طور نے کہا کہ حملہ آور ان سے متعلق فنڈز کے ذرائع معلوم کرنا چاہتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے صحافی اسد علی کے خلاف ایف آئی آر غیر ضروری قرار دے دی

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسلام آباد پولیس کے سربراہ کو معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔

اسد علی طور پر گزشتہ سال فوج کو بدنام کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں انہیں قانونی مقدمے کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ اسد علی طور سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر پاکستان اور اس کے اداروں کے خلاف طویل عرصے سے پروپیگنڈا کر رہے ہیں۔

تاہم لاہور ہائی کورٹ نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے عدم ثبوت کی رپورٹ پر انہیں الزامات سے بری کردیا تھا۔


یہ خبر 26 مئی 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

Read Comments