Dawn News Television

اپ ڈیٹ 30 جولائ 2021 02:12pm

کورونا کی ڈیلٹا قسم کا 'چکن پاکس' کی طرح پھیلنے کا انکشاف

اگرچہ متعدد ممالک کی ہونے والی تحقیقات سے یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ اب تک سب سے زیادہ تیزی سے پھیلنے والی کورونا کی قسم ڈیلٹا ہے لیکن اب معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ وائرس توقع سے زیادہ متعدی ہے۔

کورونا کی ڈیلٹا قسم کو بھارتی قسم بھی کہا جاتا ہے جو اب پوری دنیا میں پھیل چکی ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق امریکا کے سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پرونشن (سی ڈی سی) کی ایک رپورٹ کے مطابق کورونا کی ڈیلٹا قسم چکن پاکس کی طرح تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

سی ڈی سی کی مذکورہ رپورٹ کو تاحال عام نہیں کیا گیا لیکن جلد ہی اسے عام کرکے امریکا بھر میں ڈیلٹا وائرس سے بچنے کے لیے سخت احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایات کی جائیں گی۔

رپورٹ کے مطابق تاحال شائع نہ ہونے والی رپورٹ سے متعلق جب سی ڈی سی کے ڈائریکٹر سے معلوم کیا گیا تو انہوں نے تصدیق کی کہ مذکورہ تحقیق کو جلد شائع کرکے نئی احتیاطی تدابیر کی تجاویز دی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: آخر ڈیلٹا کورونا کی سب سے زیادہ تشویشناک قسم کیوں تصور کی جارہی ہے؟

سی ڈی سی کی مذکورہ تحقیقی رپورٹ کے مطابق ڈیلٹا کی قسم سب سے زیادہ متعدی ہے جو چکن پاکس یا خسرے کی طرح پھیلنے کی صلاحیت رکھتی ہے اور اس سے متاثرہ شخص متعدد افراد کو متاثر کر سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ ڈیلٹا قسم سے متاثر ہونے والے کوئی بھی شخص آرام سے دیگر 8 افراد کو متاثر کر سکتا ہے اور اس وائرس کی خطرناک بات یہ ہے کہ اس کی علامات بھی تیز نہیں ہوتیں اور معمولی سے نزلے، زکام اور سردی سے بھی اس وائرس میں مبتلا ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں: کورونا کی قسم ڈیلٹا نے بیماری کے بارے دنیا کے خیالات کیسے بدل دیئے؟

سی ڈی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈیلٹا وائرس جس طرح ویکسین نہ لگوانے والے افراد کے لیے خطرناک ہے، ویسے ہی مذکورہ قسم ویکسین کروانے والے افراد کو متاثر کرتی ہے اور حیرانی کی بات یہ ہے کہ ویکسین لگوانے کے بعد بھی ڈیلٹا سے متاثر ہونے والا شخص اسی رفتار سے وبا کو پھیلا سکتا ہے، جیسے ویکسین نہ لگوانے والا اسے پھیلانے کی اہلیت رکھتا ہے۔

ڈیلٹا وائرس کے تیزی سے پھیلنے کی صلاحیت کی تحقیقی رپورٹس آنے کے بعد امریکی ماہرین صحت نے تجویز دی ہے کہ اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہر وقت لوگوں کو فیس ماسک پہننے سمیت سماجی فاصلے کو بھی اختیار کرنا پڑے گا اور ویکسین لگوانے والے لوگ بھی اتنا ہی خیال رکھیں گے جتنا عام لوگ احتیاط کریں گے۔

Read Comments