Dawn News Television

شائع 10 نومبر 2021 11:54pm

عالمی ادارہ صحت کا دنیا بھر میں سرنجوں کی بدترین قلت کا انتباہ

عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ 2022 میں دنیا کو 2 ارب سرنجوں کی کمی کا سامنا ہوگا جس کے نتیجے میں ویکسینیشن متاثر ہوسکتی ہے۔

سرنجوں کی قلت کووڈ 19 ویکسین مہم کا نتیجہ ہے جس کے نتیجے میں معمول سے زیادہ اربوں اضافی سرنجوں کا استعمال ہوا جس سے عالمی سطح پر سپلائی بری طرح متاثر ہوئی۔

ڈبلیو ایچ او کی سنیئر مشیر لیزا ہیڈمین نے بتایا کہ جیسے جیسے کووڈ 19 ویکسینز کی سپلائی بڑھ رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ سرنجوں کی سپلائی کو بڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس حقیقی خدشے کو بیان کررہے ہیں کہ ہمیں ویکسینیشن میں مددگار سرنجوں کی قلت کا سامنا ہوسکتا ہے، جس سے سنگین مسائل پیدا ہوں گے جیسے ویکسینیشن اقدامات سست ہوجائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویکسینز کا استعمال کس حد تک ہوگا، اس کے مطابق دنیا بھر میں ایک سے 2 سرنجوں کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔

اب تک دنیا بھر میں 7 ارب 25 کروڑ سے زیادہ کووڈ ویکسینز خوراکیں استعمال کی جاچکی ہیں۔

یہ تعداد ہر سال ہونے والی معمول کی ویکسینیشن سے دگنا زیادہ ہے اور اس کے نتیجے میں دگنا زیادہ سرنجوں کی ضرورت پڑی۔

لیزا ہیڈمین نے کہا کہ سرنجوں کی قلت کا ایک سنجیدہ نتیجہ معمول کی ویکسینیشن کا التوا ہے جس سے آنے والے برسوں میں عوامی صحت پر اثرات مرتب ہوں گے، کیونکہ بچے معمول کی ویکسینیشن سے محروم ہوجائیں گے۔

اس قلت کے نتیجے میں سرنجوں اور سوئیوں کے بار بار استعمال کے غیرمحفوظ طریقے پر عمل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ سرنجوں کی سپلائی کے مسائل میں برآمدی پابندیوں اور ٹرانسپورٹیشن مسائل سے معاملات مزید بدتر ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے ممالک پر زور دیا کہ وہ سرنجوں کی ضرورت کے حوالے سے پہلے سے منصوبہ بندی کرلیں تاکہ ذخیرہ اندوزی اور دیگر مسائل سے بچ سکیں۔

Read Comments