نیند کے مسائل کووڈ 19 کی شدت بڑھانے والا عنصر قرار

10 نومبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

نیند کے مخصوص مسائل کا سامنا کرنے والے افراد میں کووڈ 19 کی سنگین پیچیدگیوں کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کلیولینڈ کلینک کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کے مسائل کا سامنا کرنے والے افراد میں کووڈ 19 سے متاثر ہونے پر ہسپتال میں داخلے اور موت کا خطرہ 31 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں کلیولینڈ کلینک میں زیرعلاج رہنے والے 5400 مریضوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ نیند کے دوران سانس لینے میں مسائل اور آکسیجن کی کمی سے جڑے مسائل کا سامنا کرنے والے افراد میں نہ صرف کوڈ 19 سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے بلکہ بیماری کے بعد سنگین پیچیدگیوں کا امکان بھی بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ وبا کا سلسلہ ابھی تھما نہیں اور بیماری کی شدت ہر مریض میں مکتلف ہوتی ہے تو یہ بہت اہم ہے کہ ہم یہ پیشگوئی کرنے کے قابل ہوسکیں کہ کن مریضوں کو زیادہ سنگین شدت کا سامنا ہوسکتا ہے تاکہ ان کا زیادہ خیال رکھا جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ تحقیق کے نتائج سے نیند کے امراض اور کووڈ 19 کی پیچیدگیوں کے درمیان تعلق کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

محققین نے کلیولینڈ کلینک کی کووڈ 19 ریسرچ رجسٹری کو استعمال کیا جس میں اس طبی مرکز میں لگ بھگ 3 لاکھ 60 ہزار کے قریب کووڈ کیسز کی تشخیص کا ڈیٹا بھی شامل ہے۔

اس رجسٹری میں 5400 افراد پر نیند کے حوالے سے ہونے والی تحقیق کا ریکارڈ بھی موجود تھا۔

اس ریکارڈ اور کووڈ 19 سے متاثر ہونے کی شرح کے ساتھ ساتھ بیماری کی شدت کی جانچ پڑتال کی گئی جبکہ دیگر عناصر بشمول موٹاپے، دل اور پھیپھڑوں کے امراض، کینسر اور تمباکو نوشی کو بھی مدنظر رکھا گیا۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے مزید تحقیق کے لیے اسٹیج تیار ہوا جس میں مؤثر علاج کی جانچ پڑتال کی جاسکے گی۔

انہوں نے بتایا کہ نتائج سے طبی نظام پر بوجھ کم کرنے میں مدد مل سکے گی۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل جون 2021 میں امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ نیند کی کمی کووڈ 19 سے بہت زیادہ بیمار ہونے کا خطرہ بھی بڑھا دیتی ہے۔

ہارورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں ایک طویل المعیاد یوکے بینک اسٹڈی کے 46 ہزار افرد کے سروے میں جوابات کا تجزیہ کیا گیا تھا۔

ان میں سے 8 ہزار 422 افراد میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تھی۔

ان افراد سے 2006 سے 2010 کے دوران نیند کے دورانیے، دن کے وقت غنودگی، بے خوابی اور جسمانی گھڑی سے متعلق سوالات کے جواب حاصل کیے گئے تھے۔

نتائج سے عندیہ ملا کہ نیند کے مسائل کے نتیجے میں کووڈ 19 کے شکار افراد میں موت کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

درحقیقت ایسے افراد جن میں نیند کے حوالے سے نقصان دہ محض 2 یا ایک عادت بھی موجود ہوتی ہے تو بھی ان میں کووڈ 19 کی شدت سنگین ہونے اور موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ فرق بہت اعدادوشمار کے حوالے سے زیادہ بہت زیادہ نہیں اور اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ نتائج کی تصدیق کی جاسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں