Dawn News Television

شائع 31 دسمبر 2021 05:49pm

دوران پرواز کووڈ ٹیسٹ مثبت آنے پر خود کو گھنٹوں تک ٹوائلٹ میں بند رکھنے والی خاتون

ایک امریکی خاتون نے دوران پرواز کووڈ 19 کی تصدیق ہونے پر خود کو رضاکارانہ طور پر کئی گھنٹوں کے لیے ٹوائلٹ میں قید کرلیا تاکہ دیگر مسافروں کو اس بیماری سے بچا سکے۔

مشی گن سے تعلق رکھنے والی خاتون مریسا فوٹیو شکاگو سے یورپی ملک آئس لینڈ جارہی تھی جب علامات محسوس ہونے پر وہ ٹوائلٹ گئی اور ایک ریپڈ کووڈ ٹیسٹ کیا جس سے بیماری کی تصدیق ہوگئی۔

این بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا 'میں نے ریپڈ ٹیسٹ لیا اور ٹوائلٹ میں چلی گئی، جہاں 2 سیکنڈ میں 2 لائنز (مثبت ٹیسٹ کا عندیہ دینے والی لکیریں) ظاہر ہوگئیں'۔

انہوں نے بتایا کہ 'اس وقت پرواز میں 150 افراد موجود تھے اور میرا سب سے بڑا یہ ہے کہ مجھ سے ان میں بیماری نہ پھیل جائے'۔

ٹوائلٹ میں خود کو آئسولیٹ کرنے کے بعد ٹک ٹاک پر مریسا فوٹیو نے اس نیوز پر ایک مختصر ویڈیو کے ذریعے شیئر کیا۔

انہوں نے کہا کہ آئس لینڈ ایئر نے میرے قرنطینہ کو وی آئی پی بنادیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ 5 گھنٹے تک ٹوائلٹ میں بند رہی اور اس دوران فلائٹ اٹینڈنٹ نے انہیں خوراک اور مشروبات فراہم کیے۔

مریسا فوٹیو کی ٹک ٹاک ویڈیو کو 21 دسمبر کو پوسٹ کیا گیا تھا اور اب تک لاکھوں بار دیکھی جاچکی ہے کیونکہ لوگ جاننا چاہتے تھے کہ وہ پرواز پر سفر کیسے کرپائیں۔

خاتون نے ٹک ٹاک کے کمنٹس سیکشن میں وضاحت کی کہ طیارے پر سوار ہونے سے قبل ان کے 2 پی سی آر ٹیسٹ نیگیٹو رہے تھے 'میں اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکی اور اب آئس لینڈ میں قرنطینہ میں ہوں'۔

10 روزہ قرنطینہ کے دوران مریسا کی جانب سے ہوٹل کے کمرے سے کئی ویڈیوز سوشل میڈیا ایپ پر پوسٹ کی گئی ہے۔

میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ان کی کووڈ ویکسینیشن ہوچکی ہے بلکہ ایک بوسٹر ڈوز بھی دیا جاچکا ہے، جبکہ وہ اپنے بھائی اور والد کے ساتھ سوئٹزرلینڈ جانا چاہی تھیں جب دوران پرواز ان میں کووڈ کی تشخیص ہوئی۔

انہوں نے مزید بتایا 'میں نے ٹوائلٹ میں رہنے کا انتخاب اس لیے کیا کیونکہ پرواز میں لوگوں کے قریب نہیں رہنا چاہتی تھی'۔

Read Comments