دوران پرواز کووڈ ٹیسٹ مثبت آنے پر خود کو گھنٹوں تک ٹوائلٹ میں بند رکھنے والی خاتون

31 دسمبر 2021
خاتون نے آئس لینڈ ایئر میں سفر کیا تھا — شٹر اسٹاک فوٹو
خاتون نے آئس لینڈ ایئر میں سفر کیا تھا — شٹر اسٹاک فوٹو

ایک امریکی خاتون نے دوران پرواز کووڈ 19 کی تصدیق ہونے پر خود کو رضاکارانہ طور پر کئی گھنٹوں کے لیے ٹوائلٹ میں قید کرلیا تاکہ دیگر مسافروں کو اس بیماری سے بچا سکے۔

مشی گن سے تعلق رکھنے والی خاتون مریسا فوٹیو شکاگو سے یورپی ملک آئس لینڈ جارہی تھی جب علامات محسوس ہونے پر وہ ٹوائلٹ گئی اور ایک ریپڈ کووڈ ٹیسٹ کیا جس سے بیماری کی تصدیق ہوگئی۔

این بی سی نیوز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا 'میں نے ریپڈ ٹیسٹ لیا اور ٹوائلٹ میں چلی گئی، جہاں 2 سیکنڈ میں 2 لائنز (مثبت ٹیسٹ کا عندیہ دینے والی لکیریں) ظاہر ہوگئیں'۔

انہوں نے بتایا کہ 'اس وقت پرواز میں 150 افراد موجود تھے اور میرا سب سے بڑا یہ ہے کہ مجھ سے ان میں بیماری نہ پھیل جائے'۔

ٹوائلٹ میں خود کو آئسولیٹ کرنے کے بعد ٹک ٹاک پر مریسا فوٹیو نے اس نیوز پر ایک مختصر ویڈیو کے ذریعے شیئر کیا۔

انہوں نے کہا کہ آئس لینڈ ایئر نے میرے قرنطینہ کو وی آئی پی بنادیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وہ 5 گھنٹے تک ٹوائلٹ میں بند رہی اور اس دوران فلائٹ اٹینڈنٹ نے انہیں خوراک اور مشروبات فراہم کیے۔

مریسا فوٹیو کی ٹک ٹاک ویڈیو کو 21 دسمبر کو پوسٹ کیا گیا تھا اور اب تک لاکھوں بار دیکھی جاچکی ہے کیونکہ لوگ جاننا چاہتے تھے کہ وہ پرواز پر سفر کیسے کرپائیں۔

خاتون نے ٹک ٹاک کے کمنٹس سیکشن میں وضاحت کی کہ طیارے پر سوار ہونے سے قبل ان کے 2 پی سی آر ٹیسٹ نیگیٹو رہے تھے 'میں اپنی منزل تک نہیں پہنچ سکی اور اب آئس لینڈ میں قرنطینہ میں ہوں'۔

10 روزہ قرنطینہ کے دوران مریسا کی جانب سے ہوٹل کے کمرے سے کئی ویڈیوز سوشل میڈیا ایپ پر پوسٹ کی گئی ہے۔

میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے بتایا کہ ان کی کووڈ ویکسینیشن ہوچکی ہے بلکہ ایک بوسٹر ڈوز بھی دیا جاچکا ہے، جبکہ وہ اپنے بھائی اور والد کے ساتھ سوئٹزرلینڈ جانا چاہی تھیں جب دوران پرواز ان میں کووڈ کی تشخیص ہوئی۔

انہوں نے مزید بتایا 'میں نے ٹوائلٹ میں رہنے کا انتخاب اس لیے کیا کیونکہ پرواز میں لوگوں کے قریب نہیں رہنا چاہتی تھی'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں