Dawn News Television

اپ ڈیٹ 15 مئ 2022 12:30pm

سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کو سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کا نوٹس جاری

پاکستان اسٹیٹ آفس نے سابق وزیر دفاع پرویز خٹک کو منسٹرز انکلیو میں واقع ان کی سرکاری رہائش گاہ میں رہائش کے اہل نہ رہنے کی وجہ سے اسے خالی کرنےکا نوٹس جاری کردیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ آفس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ پرویز خٹک کو منسٹرز انکلیو کے بنگلے نمبر 28 تاحال خالی نہ کرنے کی وجہ سے نوٹس بھیجا گیا ہے، ایک وزیر کابینہ کی تحلیل، استعفے یا کابینہ سے نکالے جانے کے بعد 15 روز تک منسٹر انکلیو میں رہائش پذیر رہنے کا حقدار ہوتا ہے۔

تاہم کابینہ کی تحلیل کو ایک ماہ گزر جانے کے باوجود پرویز خٹک نے اب تک گھر خالی نہیں کیا ہے، انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ آفس نے رہائش گاہ کو خالی کرانے کے لیے دارالحکومت کی انتظامیہ سے بھی مدد مانگی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیڑھ دہائی بعد مولانا فضل الرحمٰن سرکاری رہائش گاہ سے ’محروم‘

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد عرفان نواز میمن کو لکھے گئے خط میں ڈپٹی ڈائریکٹر عامر علی خان نے کہا کہ ’سابق وفاقی وزیر پرویز خٹک کو بنگلہ نمبر 3، دسمبر 2018 کو الاٹ کیا گیا تھا، وفاقی کابینہ 10 اپریل 2022 کو تحلیل ہو گئی اور وہ 15 روز تک وہاں رہائش پذیر رہنے کے حقدار تھے۔

تاہم انہوں نے اب تک وہ بنگلہ خالی نہیں کیا ہے جو 19 اپریل کو وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس مولانا عبدالواسع کو الاٹ کیا جا چکا ہے، اس لیے درخواست کی گئی ہے کہ سابق وزیر سے رہائش خالی کروانے کے لیے ایک مجسٹریٹ کو ضروری اختیارات کے ساتھ تعینات کیا جائے۔

دارالحکومت انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ عملی طور پر اسٹیٹ آفس کسی سرکاری رہائش گاہ کو خالی کرنے کے عمل کے دوران امن و امان برقرار رکھنے کے لیے مجسٹریٹ اور فورس کی مدد لیتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ اسٹیٹ آفس کی جانب سے ایک مجسٹریٹ سابق وزیر کی رہائش گاہ پر ایک ٹیم کے ساتھ گیا اور انہیں نوٹس دیا۔

Read Comments