Dawn News Television

شائع 05 ستمبر 2022 11:25pm

بارشوں کے باعث سندھ کے 25 لاکھ طلبہ اسکولوں سے باہر

وزارت تعلیم سندھ نے کہا ہے کہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 25 لاکھ طلبہ کی تعلیم متاثر ہوئے ہیں اور وہ اسکولوں کے باہر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

وزیر تعلیم و ثقافت سید سردار علی شاہ نے سندھ بھر میں بڑی تعداد میں طلبہ کے اسکولوں سے باہر ہونے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے محکمہ تعلیم کو صوبے بھر میں ٹینٹ اسکول قائم کرکے تعلیم کا سلسلہ جاری رکھنے کے احکامات جاری کردیے۔

سید سردار علی شاہ نے اپنے آبائی شہر عمرکوٹ میں پہلے ٹینٹ اسکول کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ بارشوں اور سیلاب سے صوبے بھر کے تعلیمی ادارے بھی متاثر ہوئے ہیں اور ان کے بند ہونے کی وجہ سے 25 لاکھ طلبہ تعلیم سے دور ہیں۔

وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ پہلے ہی کورونا کی وبا کی وجہ سے سندھ کی تعلیم متاثر ہوئی اور اب سیلاب کے باعث بھی وہی صورتحال پیدا ہوگئی ہے، تاہم حکومت کی اولین ترجیح تعلیم کا سلسلہ بحال کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شدید بارشوں اور سیلاب سے صوبے کے تعلیمی اداروں کی عمارتیں بھی متاثر ہوئی ہیں، جس میں متعدد عمارتیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی ہیں جب کہ بہت سارے تعلیمی اداروں میں پانی کھڑا ہوا ہے۔

سید سردار شاہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے سیکریٹری تعلیم سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو تعلیمی اداروں کی عمارتوں کو پہنچنے والے نقصان کے سروے کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں جب کہ حکام کو تمام اضلاع میں ٹینٹ اسکول قائم کرکے تعلیمی سلسلے کو بحال کرنے کے احکامات بھی جاری کردیے۔

عمر کوٹ میں ٹینٹ اسکول کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر تعلیم بعد ازاں بچوں میں گھل مل گئے اور انہوں نے بچوں کو مشہور سندھی نصابی نظم بھی پڑھوائی۔

Read Comments