پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کے ٹی وی پروگراموں اور ٹوئٹس میں عدلیہ سے متعلق بیانات پر توہین عدالت کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما فواہد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی درخواست وکیل سلیم اللہ خان نے ذاتی حیثیت میں دائر کی، جس میں فواد چوہدری کو فریق بنایا گیا ہے جبکہ کل سماعت جسٹس بابر ستار کریں گے۔

درخواست میں فواد چوہدری کے مختلف ٹی وی پروگراموں میں عدلیہ مخالف بیانات کے ٹرانسکرپٹ اور ٹوئٹس کو حصہ بنایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کی کارروائیوں کا جواب نہ دینے پر فواد چوہدری کی پنجاب، کے پی حکومت پر تنقید

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ فواد چوہدری نے ایڈیشنل سیشن خاتون جج زیبا چوہدری کے خلاف توہین آمیز بیان دیا۔

وکیل سلیم اللّٰہ خان کا درخواست میں مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان مقبول رہنما ہیں، ان کو توہین عدالت میں سزا ملنا ممکن نہیں۔

درخواست میں بتایا گیا کہ فواد چوہدری کے معزز جج صاحبان سے متعلق دیے گئے بیانات عدلیہ کی واضح توہین ہے، عدالت فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔

مزید پڑھیں: چاہیں تو کل حکومت گرادیں لیکن انہیں فیصلے کا موقع دینا چاہتے ہیں، فواد چوہدری

فواد چوہدری کے خلاف توہین عدالت سے متعلق درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی اور اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار کل سماعت کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں