Dawn News Television

اپ ڈیٹ 20 ستمبر 2022 09:27am

ضابطۂ اخلاق کی خلاف ورزی پر خیبرپختونخوا میں ضمنی انتخابات ملتوی کرنے کا انتباہ

الیکشن کمیشن نے خیبرپختونخوا میں انتخابی مہم کے لیے صوبائی حکومت کی جانب سے ہیلی کاپٹر اور ریاستی وسائل کے استعمال کے خلاف تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر صوبائی حکومت نے ضابطہ اخلاق کی تعمیل نہ کی تو خیبرپختونخوا میں قومی اسمبلی کے 4 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات ملتوی کیے جا سکتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی زیر صدارت اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور ان کی کابینہ کے ارکان کی جانب سے ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزیوں پر غور کیا گیا جو پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے لیے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔

پشاور، چارسدہ، مردان اور کرم چاروں حلقوں میں عمران خان پی ٹی آئی کی جانب سے واحد امیدوار ہیں جہاں 16 اکتوبر کو ضمنی انتخابات ہونے ہیں۔

اجلاس میں الیکشن کمیشن کے ارکان اور سیکریٹری کے علاوہ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا اور ایڈووکیٹ جنرل نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، وزیر اعظم سمیت دیگر کو نوٹس جاری

الیکشن کمیشن نے واضح کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے ضابطہ اخلاق پر عمل نہ کیا اور انتخابی سرگرمیوں کے حوالے سے تعاون نہ کیا تو الیکشن کمیشن صوبے میں ضمنی انتخابات ملتوی کرنے پر مجبور ہوجائے گا۔

الیکشن کمیشن نے اس معاملے کی باقاعدہ سماعت کرنے کا بھی فیصلہ کیا اور اس حوالے سے باضابطہ نوٹس جاری کرنے کا حکم دیا۔

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا اور ان کی کابینہ کے ارکان کو نوٹس جاری کرنے اور وارننگ دینے کے باوجود الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزی پر برہم چیف الیکشن کمیشنر نے چیف سیکریٹری اور ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کی کہ وہ صوبائی حکومت کو آگاہ کریں کہ الیکشن کمیشن کسی صورت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی برداشت نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ’الیکشن کمیشن آرٹیکل 218(3) کے تحت اپنے آئینی اختیارات استعمال کرے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ تمام سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کو انتخابات میں یکساں مواقع حاصل ہوں‘۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کا ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر وزیراعظم کو ایک اور نوٹس

انہوں نے واضح کیا کہ ’الیکشن کمیشن اپنے تمام آئینی اور قانونی اختیارات کو بروئے کار لاتے ہوئے آئین، قانون اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے والے تمام جماعتوں، امیدواروں اور دیگر ذمہ داروں کے خلاف فوری قانونی کارروائی کرے گا‘۔

الیکشن کمیشن نے چیف سیکریٹری سے کہا کہ وہ قانون کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن کا پیغام اپنی حکومت تک پہنچائیں اور بطور چیف سیکریٹری وہ صوبے میں پرامن انتخابات کو یقینی بنانے کے پابند ہیں لہذا اس بات کو یقینی بنائیں کہ ضمنی انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے ایسے تمام اقدامات کیے جائیں۔

الیکشن کمیشن نے حال ہی میں ایک بیان جاری کیا تھا جس میں خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ہیلی کاپٹر اور سرکاری وسائل کو ضمنی انتخابات کی مہم میں بے دریغ استعمال کرنے پر افسوس کا اظہار کیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن کا مذکورہ بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو کلپ کے تناظر میں جاری کیا گیا جس میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو عوامی جلسے سے خطاب کے لیے خیبرپختونخوا حکومت کے ہیلی کاپٹر میں چارسدہ پہنچتے ہوئے دیکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، الیکشن کمیشن کا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کیخلاف ‘سخت نوٹس’

گزشتہ ہفتے الیکشن کمیشن نے 2 بار سابق وزیراعظم عمران خان، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان اور دیگر صوبائی وزرا کو نوٹس بھیجے اور ساتھ ہی سیاسی ریلی سے خطاب اور شرکت کرنے اور الیکشن کمیشن کے ضابطے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ریاستی وسائل استعمال کرنے پر جرمانہ بھی عائد کیا۔

رواں سال مارچ میں الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی مہم کے دوران ضابطہ اخلاق کی سب سے زیادہ خلاف ورزیوں کا مرتکب قرار دیا تھا، اُس وقت کے وزیر اعظم عمران خان اور وزیر اعلٰی خیبرپختونخوا محمود خان ان انتباہات کے باوجود بار بار خلاف ورزی کرنے والوں میں سرفہرست تھے۔

سابق وزیر مراد سعید پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک ہی الیکشن کے لیے 3 عوامی جلسوں میں شرکت پر 50، 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

اسی ماہ سابق وزیر علی امین گنڈا پور کے بھائی عمر کو خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر میئر کے عہدے کے لیے نااہل قرار دے دیا گیا تھا جبکہ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن کے بھائی ضیا الرحمٰن کو بھی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

Read Comments